بیوی کی پرایویسی: حضرت مولانا مفتی طارق مسعود صاحب مدظلہ ایک بات خوب سمجھ لو! کہ شرعی اعتبار سے نہ بیوی اپنے کسی رشتہ دار کو شوہر کی اجازت کے بغیر گھر میں رکھ سکتی ہے۔ اور نہ شوہر اپنے کسی رشتہ دار کو بیوی کی اجازت کے بغیر اسکے گھر میں رکھ سکتا ہے۔ کسی بھی اعتبار سے آپکی بیوی کی پرائویسی میں دخل اندازی ہورہی ہے تو شوہر بیوی کی اجازت کے بغیر کسی بھی رشتہ دار کو گھر میں نہیں رکھ سکتے۔ والدین ساتھ رہیں گے لیکن والدین اُس صورت میں ساتھ رہیں گے کہ آپکی بیوی کا مکمل الگ ایک کمرہ ہو اور اسکے لیے باقاعدہ ایک ایسا انتظام ہو کہ اسکی پرایئویسی میں آپکے والدین بھی ذبردستی کی مداخلت نہ کرسکیں۔ والدین بھی بہو کے ساتھ اس صورت میں رہ سکتے ہیں کہ اگر والدین اپنی بہو کو بلاوجہ ٹارچر نہ کرتے ہوں۔ اگر شوہر کو یہ اندازہ ہوگیا کہ میں نے بیوی کو گھر میں الگ کمرہ لیکر دیا ہوا ہے اسکے باوجود میری اماں بار بار میری بیوی کو ٹینشن دیتی ہے تو پھر شوہر پر لازم ہے کہ آپ اپنی بیوی کو اپنی اماں سے الگ رکھیں۔ کیوں کہ عورت جب شادی کرکے آئ ہے تو وہ ٹینشن لینے کے لیے نہیں آئ وہ لائف کو انجواۓ کرنے کے لیے آئ ہے...
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته. اس ویبسائٹ میں آپ کو دین اور دنیا کے حوالے سے اصلاحی باتیں ملی گی انشاءاللہ اور روزانہ ایک نئے موزوں پر پوسٹ ہوگی آپ یہ پوسٹیں اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کرسکتے ہیں شکریہ۔ Islamic YouTube Channel. Admin Tariq Usman