امت کا بہت بڑا طبقہ تلاوت قرآن سے محروم کیوں؟
امت کا بہت بڑا طبقہ وہ ہے جو تسبیح پڑھنے کا تو شوق رکھتا ہے لیکن قرآن کریم کی تلاوت کا شوق نہیں رکھتا، آپ دیکھتے ہیں مساجد میں لوگ آتے ہیں، دعاؤں کیلئے ہاتھ پھیلاتے ہیں، تسبیح پڑھتے ہیں لیکن تلاوت کا اہتمام نہیں کرتے، وجہ کیا ہے؟ وجہ یہ ہے کہ ان کا ناظرہ کمزور ہوتا ہے، پڑھنے میں انہیں پریشانی ہوتی ہے اور ظاہر بات ہے محنت طلب کاموں سے نفس بھاگتا ہے، پھر کچھ بندگان خدا وہ ہیں جو ناظرہ پڑھنے پر تو اچھی قدرت رکھتے ہیں لیکن ذرا ان کا ناظرہ سنیں اور فقہ کی کتابوں سے معلوم کریں کہ کیا ان کی تلاوت اجروثواب کا باعث ہے؟
میرے بھائیو! علامہ شامیؒ نے " رسم المفتی " میں لکھا ہے کہ وہ سر بازار غلط قرآن پڑھ رہے تھے لوگوں نے ان کو توجہ دلائی، آپ بازار میں اس طرح قرآن کی تلاوت کرتے ہیں؟ اول تو بازار تلاوت کی جگہ نہیں ہے، یہاں لوگ اپنی ضروریات سے آیا کرتے ہیں، لہٰذا وہ آپ کی تلاوت پر کان نہیں دھر سکتے، نتیجہ میں "فاستمعوا لہ وانصتوا لعلکم ترحمون" کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
دوسری بات یہ کہ آپ جس انداز سے قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں، آپ کا تلفظ ٹھیک نہیں ہے اور اس طرح کے تلفظ کے ساتھ قرآن پڑھنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، یہ توجہ دلائی جارہی ہے، کس کو؟ علامہ شامیؒ کو، چنانچہ آپ نے فوراً ایک قاری کی تلاش فرمائی، جس پر آپ کی ایک قاری کی طرف رہبری کی گئی، آپ نے ان کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا اور ایک عرصہ کی صحبت کا نتیجہ ہوا کہ آپ صرف مجود ہی نہیں ہوئے بلکہ مجود ہونے کے ساتھ آپ نے قرأت سبعہ اور قرأت ثلاثہ کی تکمیل فرمائی۔
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you