Skip to main content

Posts

نور ہی نور

اللہ تعالیٰ جس کا سینہ…اسلام کے لیے کھول دیں…تو اسے اپنی طرف سے ایک ”نور“ عطاء فرما دیتے ہیں…ارشاد فرمایا: *”اَفَمَنْ شَرَحَ اللّٰهُ صَدْرَهُ لِلْاِسْلَامِ فَهُوَ عَلٰى نُورٍ مِّن رَّبِّهٖ“ (الزمر ۲۲)* ترجمہ: تو کیا جس کا سینہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے لیے کھول دیا پس وہ اپنے رب کی طرف سے ”نور“ پر ہے (وہ اس جیسا ہو سکتا ہے جو سخت دل ہے؟) یا اللہ! ہمارا سینہ…ہمارا دل اسلام کے لیے کھول دیجئے…اور ہمیں اپنی طرف سے ”نور“ عطاء فرمادیجئے…… اللہ،اللہ،اللہ… ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا ہے…کفر، شرک، گمراہیاں، فتنے، مال کی محبت…شہوات… بے مقصد زندگیاں…گناہ ہی گناه… بری موت…کمزوری، بزدلی…اور بے بسی…اندھیرا ہی اندھیرا…… یا اللہ روشنی عطاء فرما دیجئے…نور عطاء فرما دیجئے…توانائی عطاء فرما دیجئے… بند سینے کھول دیجئے…ایمان و یقین کی دولت عطاء فرما دیجئے… ہمیں ”خیر اُمت“ کا منصب سنبھالنے کے لائق بنا دیجئے… یا اللہ، یا نور، یا بصیر آنکھیں کھول دیجئے…دل کھول دیجئے…… یا نور، یا نور، یا نور…دے دیجئے نور، نور، نور…… *”اَللّٰهُمَّ نَوِّرْ قُلُوْبَنَا بِنُوْرِکَ“*
حضرت امام مہدی کی آمد اور ان کے ذریعہ برپا ہونے والا انقلاب۔۔۔۔!! حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (آخری زمانے میں) میری امت پر ان کے ارباب حکومت کی طرف سے سخت مصیبتیں آئیں گی یہاں تک کہ اللہ کی وسیع زمین ان کے لئے تنگ ہوجائے گی اس وقت اللہ تعالی میری نسل میں سے ایک شخص کو کھڑا کرے گا اس کی جدوجہد سے ایسا انقلاب برپا ہوگا کہ اللہ کی زمین جس طرح ظلم و ستم سے بھر گئی تھی اسی طرح عدل وانصاف سے بھر جائے گی آسمان والے بھی اس سے راضی ہوں گے اور زمین کے رہنے والے بھی، زمین میں جو بیج ڈالا جائے گا اسکو زمین اپنے پاس روک کے نہیں رکھے گی بلکہ اس سے جو پودا برآمد ہونا چاہیے وہ برآمد ہوگا (بیج کا ایک دانہ بھی ضائع نہ ہو گا) اور اسی طرح آسمان بارش کے قطرے ذخیرہ بنا کے رکھے گا بلکہ ان کو برسا دے گا (یعنی ضرورت کے مطابق بھرپور بارشیں ہونگی) اور یہ مرد مجاہد لوگوں کے درمیان سات سال کی آٹھ سال یا نو سال زندگی گزارے گا۔ (. (رواه الحاكم فى المستدرك) )(کنزالعمال کتاب القیامت۔) ✨ تشریح ..... قریب قریب اسی مضمون کی ایک حدیث حضرت قرہ مزنی رض...
 ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب جب پاکستان تشریف لارہے تھے تو لبرل طبقے کی خوشی دیدنی تھی ، ان کو ڈاکٹر صاحب اور ان کی دعوت و تبلیغ سے کوئی سروکار نہیں تھا ، وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکٹر صاحب بھی خان صاحب کی طرح اسلامک ٹچ دیں گے ، علماء کی طرح اسلامیات کو فالو نہیں کریں گے ، محض اسلام کا نام ہوگا ، علماء پر تنقید ہوگی اور دینداروں کا تمسخر ہوگا اور یوں لبرل طبقے کو اسلام اور اسلامیات پر طنز و تشنیع ، تنقیص و توہین ، اور تمسخر و تنقید کا بہترین موقع ملے گا ، لیکن معاملہ سارا الٹ ہی نکلا ، پینٹ شرٹ میں ملبوس ڈاکٹر ملا و مولوی نکلا ، وہی اسلام وہی اسلامیات اور وہی قرآنی باتیں ! پلوشہ ہو یا ایک سوال کی خاطر خود کو غیر مسلم ظاہر کرنے والا بے شرم لڑکا ہو اپنے اپنے نظریے کے مطابق سوال کیا ، مقصد سوال یہی تھا کہ اپنی غلاظتوں کا کیچڑ اسلام ، علماء اور دیندار طبقے پر اچھالا جائے لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی اور ملتی بھی کہاں ؟ اب فیسبوکی دانشور اور کیڑے مکوڑوں کو بڑا درد ہورہا ہے ! اور یہ درد ہوتا ہی رہے گا ان شاءاللہ تعالی
 *سلطان ھارون رشید نے بہلول کو ھدایت کی کہ بازار جائیں اور قصائیوں کے ترازو اور جن پتھروں سے وہ گوشت تولتے ھیں وہ چیک کریں..* 😶 اور جن کے تول والا پتھر کم نکلے انھیں گرفتار کرکے دربار میں حاضر کریں....  بہلول بازار جاتے ہیں پہلے قصائی کا تول والا پتھر چیک کرتے ہیں تو وہ کم نکلتا ھے قصائی سے پوچھتے ہیں کہ حالات کیسے چل رھے ھیں..؟ قصائی کہتا ہے کہ بہت برے دن ھیں دل کرتا ہے کہ یہ گوشت کاٹنے والی چھری بدن میں گھسا دوں اور ابدی ننید سوجاوں... بہلول آگے دوسرے قصائی کے تول والے پتھر کو چیک کرتے ہیں وہ بھی کم نکلتا ھے قصائی سے پوچھتے ہیں کہ کیا حالات ہیں گھر کے ...؟ وہ کہتا ہے کہ کاش اللہ نے پیدا ھی نہ کیا ھوتا بہت ذلالت کی زندگی گزار رھا ھوں بہلول اگے بڑھے..  تیسرے قصائی کے پاس پہنچے تول والا پتھر چیک کیا تو بلکل درست پایا قصائی سے پوچھا کہ زندگی کیسے گزر رھی ھے.... ؟ قصائی نے کہا کہ اللہ تعالٰی کا لاکھ لاکھ شکر ھے بہت خوش ھوں اللہ تعالٰی نے بڑا کرم کیا ھے اولاد نیک ھے زندگی بہت اچھی گزر رھی ھے.... بہلول واپس آتے ہیں سلطان ھارون رشید پوچھتے ہیں کہ کیا  بنا... ؟ بہلول کہتے ...
 💞صرف "اعمال " کا ہی سوال نہیں ہو گا ... کہی گئی لکھی گئی ہر " بات " کا جواب بھی دینا ہو گا.... آپ کی وجہ سے کوئی گمراہ ہوا اس کا خمیازہ بھی آپ کو بھرنا ہوگا ، ہوسکتا ہے آپ کسی کو کسی کے خلاف بھڑکا کے خود اسی بندے ساتھ نارمل ہوجائیں اور دوسرا شخص نفرت میں مبتلا ہوجاۓ جواب آپ کو اس کا بھی دینا ہوگا ، اس لیئے مثبت رہیئے اور مثبت سوچ رکھیئے ، روتے ہوؤں کو ہنسائیں اور بچھڑے ہوؤں کو ملائیں! اور اپنے علم کے ذریعے لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں مبتلا کریئے....
 *40 طرح کا صدقہ* ایک دفعہ ضرور پڑھ لیں. ان شاءاللہ بہت فائدہ ہوگا. 1. دوسرے کو نقصان پہنچانے سے بچنا صدقہ ہے۔ [بخاری: 2518] 2. اندھے کو راستہ بتانا صدقہ ہے۔ [ابن حبان: 3368] 3. بہرے سے تیز آواز میں بات کرنا صدقہ ہے۔ [ابن حبان: 3368] 4. گونگے کو اس طرح بتانا کہ وہ سمجھ سکے صدقہ ہے۔ [ابن حبان: 3377] 5. کمزور آدمی کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ [ابن حبان: 3377] 6. راستے سے پتھر,کانٹا اور ہڈی ہٹانا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 7. مدد کے لئے پکارنے والے کی دوڑ کر مدد کرنا صدقہ ہے۔ [ابن حبان: 3377] 8. اپنے ڈول سے کسی بھائی کو پانی دینا صدقہ ہے۔ [ترمذی: 1956] 9. بھٹکے ہوئے شخص کو راستہ بتانا صدقہ ہے۔ [ترمذی: 1956] 10. لا الہ الا الله کہنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 11. سبحان الله کہنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 12. الحمدلله کہنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 13. الله اکبر کہنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 14. استغفرالله کہنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 15. نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 16. برائی سے روکنا صدقہ ہے۔ [مسلم: 1007] 17. ثواب کی نیت سے اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا صدقہ ہے۔ [بخاری: 55] 18. دو لوگوں کے بیچ انصاف کرنا صدق...
 دستک دینا مرد کی فطرت ہے  دستک دینا مرد کی فطرت ہےاور دروازہ نہ کھولنا عورت کا حسن ....!! ہر دستک پر دروازہ کبھی نہیں کھولنا، نہ دل کا دروازہ، نہ دماغ کا دروازہ، نہ سوچوں کا دروازہ، نہ جذبات کا دروازہ، یہ دروازہ زندگی کے اصل ساتھی کی آمد پر ہی کھلنا چاہیئے۔ سنو۔۔۔!! کبھی بھی کسی اجنبی کو اپنا ذاتی وقت نہ دینا ایک وقت آۓ گا وہ آپکے کردار پر انگلی اٹھاۓ گا آپکو ذہنی ٹینشن دے گا۔ سو فاٸنل بات یہ کہ ہر ایک کے ساتھ ایک لمٹ میں رابطہ رکھیں اس سے آپ خود بھی محفوظ رہو گی اور آپکا ذہنی سکون بھی۔ کسی کو پسند کرنا ایک فطری امر ہے مگر! اس جذبے کا غلط استعمال کبھی مت کیجئے- سیدھا راستہ اور نکاح کا جائز اور پاک رشتہ بنائیے۔ اور اگر آپ سمجھیں کہ آپ کے گھر برادری والے اس رشتے کے حق میں نہیں ۔۔۔۔ اور یہ رشتہ آگے نہیں بڑھ سکے گا ۔۔۔ تو بعد کے دکھ تکلیف سے بچنے کیلئے اس بات کو وہیں ختم کر دیجئے۔ خاص طور پر لڑکیوں کو یہ بات جان لینی چاہئے۔ جوانی کے جوش میں مردوں کو ہر عورت، ہر لڑکی اچھی لگتی ہے اور عورت کو ہر مرد کی محبت سچی لگتی ہے۔ عورت کا بس دیکھ لینا بھی مرد کو ادا لگتی ہے، اور مرد کی ذرا سی...