حضرت امام مہدی کی آمد اور ان کے ذریعہ برپا ہونے والا انقلاب۔۔۔۔!!
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (آخری زمانے میں) میری امت پر ان کے ارباب حکومت کی طرف سے سخت مصیبتیں آئیں گی یہاں تک کہ اللہ کی وسیع زمین ان کے لئے تنگ ہوجائے گی اس وقت اللہ تعالی میری نسل میں سے ایک شخص کو کھڑا کرے گا اس کی جدوجہد سے ایسا انقلاب برپا ہوگا کہ اللہ کی زمین جس طرح ظلم و ستم سے بھر گئی تھی اسی طرح عدل وانصاف سے بھر جائے گی آسمان والے بھی اس سے راضی ہوں گے اور زمین کے رہنے والے بھی، زمین میں جو بیج ڈالا جائے گا اسکو زمین اپنے پاس روک کے نہیں رکھے گی بلکہ اس سے جو پودا برآمد ہونا چاہیے وہ برآمد ہوگا (بیج کا ایک دانہ بھی ضائع نہ ہو گا) اور اسی طرح آسمان بارش کے قطرے ذخیرہ بنا کے رکھے گا بلکہ ان کو برسا دے گا (یعنی ضرورت کے مطابق بھرپور بارشیں ہونگی) اور یہ مرد مجاہد لوگوں کے درمیان سات سال کی آٹھ سال یا نو سال زندگی گزارے گا۔
(. (رواه الحاكم فى المستدرك) )(کنزالعمال کتاب القیامت۔)
✨ تشریح ..... قریب قریب اسی مضمون کی ایک حدیث حضرت قرہ مزنی رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کی گئی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ “اِسْمُهُ اِسْمِىْ وَاِسْمُ اَبِيْهِ اِسْمُ اَبِىْ” اس شخص کا نام میرا والا نام (یعنی محمد) ہوگا اور اس کے باپ کانام میرے والد کا نام (عبداللہ) ہو گا یہ حدیث طبرانی کی معجم کبیر اور مسند بزار کے حوالہ سے کنزالعمال میں نقل کی گئی ہے ان دونوں حدیثوں میں مہدی کا لفظ نہیں ہے لیکن دوسری روایات کی روشنی میں یہ متعین ہو جاتا ہے کہ مراد حضرت مہدی ہی ہیں ان کا نام محمد اور مہدی لقب ہوگا۔
اس حدیث میں حضرت مہدی کا زمانہ حکومت سات یا آٹھ یا نو سال بیان فرمایا گیا ہے لیکن حضرت ابوسعیدخدریؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں جو سنن ابی داود کے حوالہ سے پھر کبی ذکر کی جائے گی ان کا زمانہ حوکومت صرف سات سال بیان کیا گیا ہے ہوسکتا ہے کہ مندرجہ بالا روایت میں جو “سات یا آٹھ یا نو سال” ہے وہ راوی کا شک ہو۔ واللہ اعلم
⭕ ایک ایسی تحریر جو بار بار پڑھنے کی ہے __!!* ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﯾﮧ ﺍﻋﻼﻥ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺟﻮ ﺁﺩﻣﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻓﻼﮞ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﺳﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺭﮐﮫ ﺩﮮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ﯾﻌﻨﯽ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﭨﮭﺎ ﻟﮯ ۔ ﺍﺱ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﻮ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺳﺐ ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻘﺮﺭﮦ ﺩﻥ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﮯ۔ (1 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ، ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺗﻨﮓ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ۔ (2 ) ﺍﯾﮏ ﮐﻨﻮﺍﺭﮦ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺍﺩﮬﻮﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (3 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻥ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (4 ) ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻭﻻﺩ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (5 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮔﺮ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ (6 ) ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺟﻮ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﻮﮔﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭨﯽ ﺑﯽ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮ ﺡ ﺳﺐ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﮔﺌﮯ ۔ اگلے دن ......! (1 ) ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮔﮭﺮ ﺁﯾﺎ، ﺭﺍﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﺑﭽﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺗﻮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﺟﯿﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﺗﻮ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ (2 ) ﺟﻮ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯽ ﺳﺎﻣﺎ...
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you