ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب جب پاکستان تشریف لارہے تھے تو لبرل طبقے کی خوشی دیدنی تھی ، ان کو ڈاکٹر صاحب اور ان کی دعوت و تبلیغ سے کوئی سروکار نہیں تھا ، وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکٹر صاحب بھی خان صاحب کی طرح اسلامک ٹچ دیں گے ، علماء کی طرح اسلامیات کو فالو نہیں کریں گے ، محض اسلام کا نام ہوگا ، علماء پر تنقید ہوگی اور دینداروں کا تمسخر ہوگا اور یوں لبرل طبقے کو اسلام اور اسلامیات پر طنز و تشنیع ، تنقیص و توہین ، اور تمسخر و تنقید کا بہترین موقع ملے گا ، لیکن معاملہ سارا الٹ ہی نکلا ، پینٹ شرٹ میں ملبوس ڈاکٹر ملا و مولوی نکلا ، وہی اسلام وہی اسلامیات اور وہی قرآنی باتیں !
پلوشہ ہو یا ایک سوال کی خاطر خود کو غیر مسلم ظاہر کرنے والا بے شرم لڑکا ہو اپنے اپنے نظریے کے مطابق سوال کیا ، مقصد سوال یہی تھا کہ اپنی غلاظتوں کا کیچڑ اسلام ، علماء اور دیندار طبقے پر اچھالا جائے لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی اور ملتی بھی کہاں ؟ اب فیسبوکی دانشور اور کیڑے مکوڑوں کو بڑا درد ہورہا ہے !
اور یہ درد ہوتا ہی رہے گا ان شاءاللہ تعالی
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you