Skip to main content

Posts

Showing posts from March, 2022
 صلوۃ التسبیح کا طریقہ اور فضیلت سوال میرا سوال یہ ہےکہ صلاۃ تسبیح کی فضیلت کیاہے؟ اور صلاۃ تسبیح کا طریقہ بھی بتادیں۔ جواب مبارک مہینے ہے اس مہینوں میں ہرعبادت کا بہت بڑی فضیلت اور ڈبل ثواب ہے چاہے نفل ہوں روزہ ۔ تلاوت ذکر درود شریف استغفار صدقہ نماز ہوں بھر کوشش کر تے رہے۔ صلوٰۃالتسبیح چاررکعت نمازہوتی ہے۔یہ نمازرسول اللہﷺ نےاپنےچچاحضرت عباس رضی اللہ عنہ کوبطورتحفہ وعطیہ کےسکھائی تھی،اس کی فضیلت یہ ارشادفرمائی ہے کہ اس کےپڑھنےسےسارےگناہ(چھوٹےبڑے) معاف ہوجاتےہیں۔اس نماز کے کے پڑھنےکےدوطریقےہیں: ایک طریقہ یہ ہے کہ چاررکعات صلوٰۃ التسبیح کی نیت باندھ کرپہلی رکعت میں کھڑےہوکرثناء،تعوذ،تسمیہ،سورۂفاتحہ اورکوئی سورت پڑھنےکےبعد رکوع میں جانے سے پہلے پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑھیں"سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمدُلِلّٰہِ وَلَاإلٰہَ إلَّاإللّٰہ ُوَاللّٰہ ُأکْبَرُ"پھررکوع میں " سُبحَان َرَبِّي َالعَظِیْم"کےبعددس مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھرقومہ میں " سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ"،"رَبَّنَالَکَ الْحَمدُ" کےبعددس مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھرپہلےسجدہ میں " سُبْحَانَ رَب...
 سوشل میڈیا، فتنہ الحاد، اور ہماری نئی نسل حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی لکھتے ہیں کہ ایک مسلمان کے لئے۔۔۔ اولاد صرف ایک دنیوی نعمت ہی نہیں۔۔۔۔ بلکہ آخرت کا سرمایہ اور بہترین صدقہ جاریہ بھی ہے،بشرطیکہ وہ صاحبِ ایمان ہو،سوشل میڈیا کے اس دور میں ایمان کے ڈاکو کس طرح ۔۔۔۔خاموشی سے ہماری آئندہ نسلوں کو الحاد یا Athiesm(خدا کے وجود سے انکار)کی طرف دھکیل رہے ہیں، اس کی تفصیل کچھ یوں ہے…بظاہر پڑھائی اور انٹرٹینمنٹ کیلئے۔۔۔ اپنی ناسمجھ اولادوں کو اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ تک غیر محدود رسائی دینے والے والدین۔۔۔۔ بالخصوص اس تحریر کو پڑھیں ،ممکن ہے کہ خدا ناخواستہ آپ کی اولاد اس فتنے کی زد میں آکر ایمان سے ہاتھ دھونے کے قریب ہو۔۔۔ اور آپ بالکل لاعلم ہوں…کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پاکستان کے دیگر شہروں میں اس وقت ملحدین(خدا کے وجود سے انکاری) کی تعداد سوشل میڈیا کے ذریعے۔۔۔ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔۔۔۔ اور اس کا شکار عام مسلمان گھرانوں کے پندرہ بیس سال کے بچے بچیاں ہو رہے ہیں'اس کی ایک دو نہیں سینکڑوں مثالیں ہیں اور علما ء کرام دن رات اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔۔۔ معاملہ یہ ہے کہ… سوشل میڈیا، بالخص...
 *آپ کی خواہشات ہی آپکی پریشانی ہیں* ‼️ ♾️♾️🍃🌸🍃♾️♾️ *آپ خواہشات پوری نہ ہونے پر پریشان ہیں لوگ ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں*  *آپ کو شکوہ ہے* کہ مجھے ویک اینڈ پر آؤٹنگ نہیں کروائی گئی اور بہت سے لوگ ایسے ہیں کہ تین دن سے ان کے گھر چولھا نہیں چلا. 🔺 *آپ کو شکایت ہے* کہ مجھے برینڈڈ سوٹ نہیں لے کر دیا لیکن بہت سی خواتین ایسی ہیں جنہیں سال بعد عید پر بھی نیا جوڑا نہیں ملا. 🔺 *آپ پریشان ہیں کہ بچے کی پہلی پوزیشن نہیں آئی* بہت سے خواتین کے بچے غربت کے باعث سکول ہی نہیں جا سکتے. 🔺 *آپ کو فکر لاحق ہے کہ میاں کم کماتے ہیں* مگر کچھ خواتین کے شوہر اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں اور وہ اکیلی ہی اللہ کے سہارے مشکلات سے گزر رہی ہیں. 🔺 *آپ کو ٹینشن ہے کہ میرا گھر بڑا نہیں ہے لیکن بہت سے لوگ کراۓ کے مکان میں رہتے ہیں*. 🔺 *آپ کو فکر ہے* کہ میرے پاس جمع پونجی کچھ نہیں بینک بیلنس نہیں بہت لوگ ہیں جن کے پاس اگلے وقت کا کھانا نہیں 🍃 *آپ پریشان ہیں* کہ کام ختم ہی نہیں ہوتے بہت سی ایسی خواتین ہیں جو بیمار ہیں  🌻 *دوسروں کی محتاج ہیں اللہ نے آپ کو صحت اور ہمت دی ہے کسی کا محتاج نہیں بنایا*...
 ایک گاؤں میں غریب فِیقاء موچی رہتا تھا ۔ جو ایک درخت کے نِیچے اپنی لکڑی کی پیٹی رکھ کر لوگوں کی جُوتئیاں مرمّت کرتا تھا ۔ بیچارے کا گُزر بٙسّر مُشکل سے ھوتا تھا ۔ فِیقے کے پاس رہنے کو  نا گھر تھا ، نا بیوی تھی ،  نا بچے تھے ۔  صرف ایک چادر ،  ایک تکیّہ  اور ایک لکڑی کی پیٹی  اُس کی کُل مٙلکِیّت تھی ۔ جب رات ہوتی تو فِیقا ایک بند سکُول کے باہر چادر بِچھاتا تکیّہ رکھتا اور سو جاتا ۔  ایک دِن صُبح کے وقت گاوں میں سیلاب آ گیا ۔ فیقے کی آنکھ کُھلّی  تو ہر طرف شور و غُل تھا ۔ لوگ اپنا اپنا سامان گھر کی قیمتی اشیا لے کر بھاگ رہے تھے ۔ فیقا یہ مٙنظر دیکھ رہا تھا ۔ وہ اُٹھا اور سکُول کے ساتھ بنی ٹینکی پر چڑھ گیا ۔  چادر بچھائی  دِیوار کے ساتھ تکیّہ لگایا  اور لیٹ کر لوگوں کو دیکھنے لگا ۔ کوئی نقدی لے کر بھاگ رہا ہے  کوئی زیور  کوئی بکریاں  تو کوئی کُچھ قِیمتی اشیاء لے کر بھاگ رہا تھا ۔ اِسی دوران ایک شخص بھاگتا آ رہا تھا  اُس نے سونے کے زیور ،  پیسے  اور کپڑے اُٹھا رکھّے تھے۔ جب وہ فِیقے کے پاس سے گُزرا تو...
 لڑکی اگر عالمہ نہیں بھی ہے تو اتنی دین دار ضرور ہو جسے دین کی بنیادی باتوں اور اصول و ضوابط کا علم ہو تاکہ کل کو وہ آپکی اولاد یعنی امت محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اچھی تربیت کرسکے... ویسے تو مشرقی ممالک میں تقریبا 90% مرد چاہتے ہیں انکی بیوی عالمہ نہیں تو دین دار ضرور ہو لیکن دور ایسا آچکا ہے کہ والدین اپنی بیٹیوں کو دین کی تعلیم کی بجائے دنیاوی تعلیم دلوانے کو ترجیح دیتے ہیں کہ وجہ صرف یہ ہے کہ کل اگر کوئی نامعقول واقعہ پیش آجائے تو بیٹی خود کما کر کھا سکے کسی پر بوجھ نہ بنے ۔ لیکن والدین نادان ہیں کہ کم علم جو اس بات کو نہیں جانتے کہ اگر اسکے پاس دینی تعلیم ہوگی تو وہ خود کو صابر و شاکر بنا کر اپنے شوہر کے ساتھ پرسکون زندگی گزار سکے گی۔ جبکہ دین میں کہتا ہے عورت کو ہمیشہ اسکی دین داری کی وجہ سے پسند کرو۔  1۔ دین دار لڑکیاں بہت صابر و شاکر ہوتی ہیں۔ وہ ہر حال میں اللہ اور اپنے شوہر کا شکر ادا کرتی ہیں ۔  2۔ دیندار لڑکیاں گلے شکوے سے اجتناب کرتی ہیں۔ 3۔ شوہر کی ہر لائی ہوئی چیز کو پسند کرتی ہیں۔ ان میں نقص نہیں نکالتیں۔ 4۔ پردے کی سخت پابند ہوتی ہیں کسی نامحرم کی ...
 یہی پیغام کوئ لڑکی و عورت سمجھ لے تو گھر سے باہر قدم ہی نہ رکھے  *لڑکیوں پرپابندیاں لگانے کی کیا وجہ ہے* ایک بار ایک لڑکی نے مولاناصاحب سے کہاکہ ایک بات پوچھوں؟؟😐😐 مولانا صاحب نےفرمایا؛ بولو بیٹی کیا بات ھے؟؟😊😊 لڑکی نے کہا ہمارے سماج میں لڑکوں کو ہر طرح کی آزادی ہوتی ہے !! وہ کچھ بھی کریں؛ کہیں بھی جائیں، اس پر کوئی خاص روک ٹوک نہیں ہوتی!👍👍 اس کے بر عکس لڑکیوں کو بات بات پر روکا جاتا ہے۔ یہ مت کرو! یہاں مت جاو! گھر جلدی آجاؤ !!..٠٠😐😐 یہ سن کر مولانا صاحب مسکرائے اور فرمایا !!.. بیٹی آپ نے کبھی لوہے کی دکان کے باہر لوہے کے گودام میں لوہے کی چیزیں پڑیں دیکھیں ہیں ؟ یہ گودام میں سردی ٠گرمی ٠ برسات ٠رات٠ دن٠ اسی طرح پڑی رہتی ہیں ٠٠ اس کے باوجود ان کا کچھ نہیں بگڑتا اور ان کی قیمت پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا٠٠😇😇 لڑکوں کی کچھ اس طرح کی حیثیت ہے سماج میں!👍👍 اب آپ چلو ایک سنار کی دکان میں۔ ایک بڑی تجوری اس میں ایک چھوٹی تجوری اس میں رکھی چھوٹی سُندر سی ڈبی میں ریشم پر نزاکت سے رکھا چمکتا ہیرا٠۔۔☺☺  کیو نکہ جوہری جانتا ہے کی اگر ہیرے میں ذرا بھی خراش آ گئی تو اس کی کوئی...
ث ﷽ ﷽ں🎋 🖌۔ ﺍﯾﮏ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﺍﻣﯿﺮ ﺷﺨﺺ ﺗﮭﺎ . ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﺗﻨﺎ ﭘﯿﺴﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﺧﺮﯾﺪ ﺳﮑﺘﺎ ﺗﮭﺎ . ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﯾﮏ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺗﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺭﮨﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺩﺭﺩ . ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﺌﯽ ﮈﺍﮐﭩﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺩﮐﮭﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﭼﻞ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ . ﻟﯿﮑﻦ ﮐﻮﺋﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ . ﺍﺱ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﺳﮯ ﭘﯿﭽﮭﺎ ﭼﮭﮍﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺳﯿﻨﮑﮍﻭﮞ ﺍﻧﺠﻜﺸﻦ ﺑﮭﯽ ﻟﮕﻮﺍﻧﮯ ﭘﮍ ﭼﮑﮯ ﺗﮭﮯ . ﺩﻭﺍﺋﯿﺎﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺗﻨﯽ ﮐﮭﺎ ﭼﮑﺎ ﺗﮭﺎ ﺟﻦ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﻨﺘﯽ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﯽ . ﻟﯿﮑﻦ ﺩﺭﺩ ﮐﻢ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺑﮍﮬﺘﺎ ﮨﯽ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﮈﺍﮐﭩﺮﻭﮞ ﻧﮯ ﺗﮭﮏ ﮨﺎﺭ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ۔ ﺁﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﮯ ﺑﺰﺭﮒ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺍﻣﯿﺮ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺩﺭﺩ ﭨﮭﯿﮏ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺟﻮ ﻧﺎﻗﺎﺑﻞ ﻋﻼﺝ ﻣﺮﺽ ﭨﮭﯿﮏ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﺎﮨﺮ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ . ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﻮ ﺍﻣﯿﺮ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﮔﻼﺑﯽ ﺭﻧﮓ ﺍﻭﺭ ﮔﻼﺑﯽ ﺍﺷﯿﺎﺀ ﮐﻮ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﻧﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺭﻧﮓ ( ﮔﻼﺑﯽ ﺭﻧﮓ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ) ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﭘﺮ ﻧﮧ ﭘﮍﮮ۔ ﺍﻣﯿﺮ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﯼ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﭘﯿﻨﭩﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺌﯽ ﺑﯿﺮﻝ ﮔﻼﺑﯽ ﺭﻧﮓ ﮐﮯ ﮈﺑﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﭘﯿﻨﭩﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﮨﺪﺍﯾﺖ ﺩﯼ ﮐﮧ ﺟﻮﺟﻮ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﺍﻣﮑﺎﻧﺎﺕ ﮨﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮔﻼﺑﯽ ﺭﻧﮓ ﺳ...