صلوۃ التسبیح کا طریقہ اور فضیلت
سوال
میرا سوال یہ ہےکہ صلاۃ تسبیح کی فضیلت کیاہے؟ اور صلاۃ تسبیح کا طریقہ بھی بتادیں۔
جواب
مبارک مہینے ہے اس مہینوں میں ہرعبادت کا بہت بڑی فضیلت اور ڈبل ثواب ہے چاہے نفل ہوں روزہ ۔ تلاوت ذکر درود شریف استغفار صدقہ نماز ہوں بھر کوشش کر تے رہے۔
صلوٰۃالتسبیح چاررکعت نمازہوتی ہے۔یہ نمازرسول اللہﷺ نےاپنےچچاحضرت عباس رضی اللہ عنہ کوبطورتحفہ وعطیہ کےسکھائی تھی،اس کی فضیلت یہ ارشادفرمائی ہے کہ اس کےپڑھنےسےسارےگناہ(چھوٹےبڑے) معاف ہوجاتےہیں۔اس نماز کے کے پڑھنےکےدوطریقےہیں:
ایک طریقہ یہ ہے کہ چاررکعات صلوٰۃ التسبیح کی نیت باندھ کرپہلی رکعت میں کھڑےہوکرثناء،تعوذ،تسمیہ،سورۂفاتحہ اورکوئی سورت پڑھنےکےبعد رکوع میں جانے سے پہلے پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑھیں"سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمدُلِلّٰہِ وَلَاإلٰہَ إلَّاإللّٰہ ُوَاللّٰہ ُأکْبَرُ"پھررکوع میں " سُبحَان َرَبِّي َالعَظِیْم"کےبعددس مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھرقومہ میں " سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ"،"رَبَّنَالَکَ الْحَمدُ" کےبعددس مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھرپہلےسجدہ میں " سُبْحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰی "کےبعددس مرتبہ پڑھیں،پھرپہلےسجدہ سےاٹھکرجلسہ میں دسم رتبہ پھردوسرےسجدہ میں " سُبْحَان َرَبِّیَ الاَعْلٰی"کےبعددس مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھردوسرےسجدےسےاٹھتےہوئے " اَللہ ُاَکْبَرْ " کہہ کربیٹھ جائیں اوردس مرتبہ تسبیح پڑھیں۔پھربغیر" اَللہُ اَکْبَرْ " کہےدوسری رکعت کےلیےکھڑےہوجائیں پھراسی طرح دوسری،تیسری اورچوتھی رکعت مکمل کریں۔
دوسری اورچوتھی رکعت کےقعدہ میں پہلےدس مرتبہ تسبیح پڑھیں اورپھرالتحیات پڑھیں۔اسی ترتیب سےچاروں رکعات میں تسبیح پڑھیں،اس طرح چاررکعات میں کل تسبیحات تین سومرتبہ ہوجائیں گی۔
دوسراطریقہ یہ ہے کہ پہلی رکعت میں کھڑےہوکرثناءکےبعدپندرہ مرتبہ تسبیح پڑھیں،پھرتعوذ،تسمیہ،سورۂفاتحہ اورکوئی سورت پڑھ کررکوع میں جانےسےپہلےدس مرتبہ یہ تسبیح پڑھیں،رکوع،قومہ،پہلےسجدہ،جلسہ اوردوسرےسجدےمیں دس دس مرتبہ تسبیح پڑھیں،اس کےبعد"اللہُ اَکبَر"کہتےہوئےسیدھےکھڑےہوجائیں۔
اسی ترتیب سےدوسری،تیسری اورچوتھی رکعت میں تسبیح پڑھیں۔دوسری رکعت میں کھڑےہوتےہی پندرہ مرتبہ تسبیح پڑھیں گے۔(سنن الترمذی،ابواب الوتر،باب ماجاءفیصلاۃالتسبیح،1/117،قدیمی)اسی ترتیب سےباقی رکعات اداکریں۔یہ دونوں طریقےصحیح اورقابلِ عمل ہیں،جوطریقہ آسان معلوم ہواس کواختیارکیاجائے۔اس نماز کا کوئی خاص وقت نہیں ،اسےمکروہ اوقات کے علاوہ جب بھی ہوسکے پڑھ سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صلاۃ التسبیح کے طریقے کا بیان
سوال
صلاة التسبح پڑھنے کا طریقہ کار کیا ہے؟
جواب
نفل نمازوں میں ''صلاۃ التسبیح'' بڑی اہم اور فضیلت والی نماز ہے۔ آپ ﷺنے حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو یہ نماز بڑی تاکید کے بعد بطورِ تحفہ سکھائی تھی۔ امام حاکم نے لکھا ہے کہ اس حدیث کے صحیح ہونے پر یہ دلیل ہے کہ تبع تابعین کے زمانہ سے ہمارے زمانہ تک مقتدا حضرات اس پر مداومت کرتے اور لوگوں کو تعلیم دیتے رہے ہیں، جن میں عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ تعالیٰ بھی ہیں۔ یہ چار رکعات والی نفل نماز ہے، جس میں بقیہ اعمال تو حسبِ معمول ہیں، البتہ ہررکعت میں پچھتر مرتبہ اضافی تسبیحات پڑھی جاتی ہیں، یوں چار رکعات میں تین سو مرتبہ اضافی تسبیحات ہوتی ہیں، اس کے پڑھنے کے دو طریقے ہیں:
پہلا طریقہ:
۱۔۔۔ نیت :چار رکعت صلاۃ التسبیح کی نماز پڑھ رہا ہوں، ’’اللہ اکبر‘‘ کہہ کر ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لے اور حسبِ معمول ثناء پڑھے ، ثناء یہ ہے:
’’ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالٰى جَدُّكَ، وَلَا إِلٰهَ غَيْرُكَ‘‘
پھرأَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ اور بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِپڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، پھر پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑھے:
’’ سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ‘‘
۲...رکوع میں جانے کے بعد حسبِ معمول تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیْمِ‘‘ پڑھے، پھر دس مرتبہ مذکورہ بالا تسبیح پڑھے، اس کے بعد رکوع سے اٹھے۔
۳...رکوع سےاٹھتے ہوئے پہلے حسبِ معمول ’’سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَه‘‘ کہے اور کھڑا ہو کر’’ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد‘‘کہے، پھرکھڑے کھڑے دس مرتبہ مذکورہ تسبیح پڑھے۔
۴... پھر ’’ اَللّٰهُ أَکْبَرُ‘‘ کہتے ہوئے سجدے میں جائے اور حسبِ معمول ’’ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلیٰ‘‘تین مرتبہ پڑھے، پھر سجدے میں دس مرتبہ مذکورہ تسبیح پڑھے، اس کے بعد ’’ اَللّٰهُ أَکْبَرُ‘‘ کہہ کر سجدے سے اٹھے۔
۵... سجدے سے اٹھ کر بیٹھے اور بیٹھے بیٹھے دس مرتبہ مذکورہ تسبیح پڑھے پھر’’ اَللّٰهُ أَکْبَرُ‘‘ کہہ کر دوسرے سجدے میں جائے۔
۶... دوسرے سجدے میں بھی حسبِ معمول پہلے ’’ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلیٰ‘‘ تین مرتبہ پڑھے، پھر سجدے میں دس مرتبہ مذکورہ تسبیح پڑھے۔
۷...دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ کرمذکورہ بالا تسبیح دس مرتبہ پڑھے، پھر دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے۔
اس طرح ایک رکعت میں پچھتر(۷۵) مرتبہ یہ تسبیحات پڑھی گئیں، اسی طرح باقی تین رکعتیں بھی پڑھ لے۔یوں چار رکعتوں میں کل تین سو تسبیحات ہو جائیں گی، دوسری اور چوتھی رکعت کے قعدے میں یہ تسبیحات التحیات پڑھنے کے بعد پڑھے۔
دوسرا طریقہ :
حضرت عبد اللہ بن مبار ک رحمہ اللہ سے ایک اور طریقہ بھی ثابت ہے،وہ طریقہ یہ ہے:
’’ نیت باندھنے کے بعد ثناءپڑھے اور اس کے بعد پندرہ مرتبہ مذکورہ تسبیحات پڑھے پھراعوذ باللہ، بسم اللہ ، سورہ فاتحہ اور دوسری سورت کی قراءت سے فارغ ہونے کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے ان تسبیحات کو دس مرتبہ پڑھے، پھر دوسرے سجدے تک دس دس مرتبہ پڑھتا رہے،دوسرے سجدے سے اٹھتے ہوئے ان تسبیحات کو نہ پڑھے، بلکہ سجدے سے براہ راست ’’اللہ أکبر‘‘ کہتاہوا سیدھا کھڑا ہو جائے، کیوں کہ اس طریقے کے مطابق دوسرے سجدے میں دس مرتبہ مذکورہ تسبیحات پڑھنے کے بعد تسبیحات کی تعداد پچھتر ہوجائے گی۔
بعض علماءکرام دوسرے طریقے کو افضل کہتے ہیں، اور وجہ فضیلت یہ بیان فرماتے ہیں کہ چوں کہ پہلے طریقے میں جلسہ استراحت کی ضرورت پڑتی ہے، اور ہمارے ہاں جلسہ استراحت راجح نہیں؛ اس لیے وہ طریقہ افضل ہے جس میں جلسہ استراحت موجود نہیں، لیکن علامہ شامی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ ان دونوں طریقوں سے ہی صلاۃ التسبیح پڑھنی چاہیے کبھی پہلے طریقے سے ،کبھی دوسرے طریقے سے۔فقط واللہ اعلم باالصوب دارالافتا ء
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you