Skip to main content

Posts

         *(دس ہزار درہم نذرانہ کے طور پر)* حضرت ابراہیم بن ادہم ؒکی خدمت میں ایک شخص نے دس ہزار درہم نذرانہ پیش کیا۔ انھوں نے اس کے قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا اور فرمایا کہ تم یہ چاہتے ہو کہ دس ہزار درہم کی وجہ سے میرا نام فقرا کے دفتر سے کٹ جائے۔۔۔۔۔۔؟  خدا کی قسم! میں اس کو ہرگز گوارا نہیں کرتا، ان کا یہ بھی ارشاد ہے کہ دنیا دار دنیا میں راحت تلاش کرتے ہیں، اس وجہ سے دھوکہ میں پڑ جاتے ہیں۔ (بھلا دنیا میں راحت کہاں) اگر ان لوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ بادشاہت ہمارے پاس ہے تو یہ لوگ تلواروں سے ہم سے لڑنے لگیں،  حضرت عبداللہ بن مبارک ؒ سے کسی نے پوچھا کہ آدمی کون لوگ ہیں۔۔۔؟ فرمایا: علما۔ اس نے پوچھا کہ بادشاہ کون لوگ ہیں۔۔۔۔۔۔؟  فرمایا: زاہد لوگ (دنیا سے بے رغبتی کرنے والے) اس نے پوچھا: بے وقوف اَحمق کون لوگ ہیں۔۔۔۔۔۔؟  فرمایا: جو دین کے ذریعہ دنیا کماتے ہیں،  حضرت ذوالنون مصری ؒ فرماتے ہیں کہ زاہد لوگ آخرت کے بادشاہ ہیں اور وہ فقرا عارفین ہیں۔ حضرت شیخ ابو مدین ؒ فرماتے ہیں کہ بادشاہت دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک شہروں کی، دوسری دلوں کی۔ ح...
 .........خصوصی توجہ ............. مفتی ابو لبابہ منصور نے اپنی کتاب دجالیات میں حضرت دانیال علیہ السلام کی تختیوں کے حوالے سے لکھا ہیکہ یہودیوں کی ایک ریاست قائم ہوگی اور اسکے پچاس سال بعد امام مہدی کا ظہور ہوگا۔ (ظاہر سی بات ہے کہ 1946/47 میں اسرائیل کی بنیاد ڈالی تو گئی لیکن 1973 میں جاکر اقوام متحدہ نے ملک کی حیثیت سے تسلیم کیا اور اسکے جھنڈے کو بھی تسلیم کیا تو حقیقی بنیاد ملک اور ریاست کے حیثیت سے 1973 میں سمجھی جائیگی اس لحاظ سے 2023 میں پچاس سال پورے ہوتے ہیں  لہذا ممکن ہے کہ 2024 میں امام مہدی کا ظہور ہوگا۔۔) نیز نسائی میں جس غزوہ کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں امام مہدی کی ایک جماعت خراسان (افغان،مغربی پاکستان وغیرہ) سے نکل کر *مشرقی علاقہ* پر بر سر پیکار ہوگی تو حالیہ جو خبریں آ رہی ہیں اسکی پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہیں۔۔۔ ( دجال کے خروج کے آثار. ) قابل غور بات تو یہ بھی ہے کہ کورونا کا ڈرامہ بھی دوہزار چوبیس میں ختم کردیا جائے گا ۔  اس پر باقاعدہ نیوز 24 والےنے ایک لم بی ڈبیٹ کی ہے ۔۔اور ملک بھارت میں ہندو راشٹر کا آفیشیل اعلان بھی غال...
*(اس سے زیادہ بوجھ نہیں اٹھاؤں گی)* ایک قصبہ تھا وہاں کے لوگوں نے بہت بڑے جلسے کا انتظام کیا اور بہت ہی بڑے عالم کو وعظ کے لئے بلایا جس دن جلسہ تھا دور دور سے لوگ وعظ سننے کے لیے آرہے تھے لوگوں نے ایک بوڑھی عورت سے کہا امی جلسہ ہورہا ہے مولوی صاحب بیان کریں گے آپ وعظ سننے چلو گی ؟ *بڑھیا نے کہا چلوں گی* ،،، چنانچہ وہ بڑھیا لوگوں کے ساتھ چل پڑی اور کنارے جا کر بیٹھ گئی  مولوی صاحب نے ایک مسئلہ بیان کیا کہ سخت زمین پر پیشاب ہرگز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ پیشاب کی چھینٹے جہاں جہاں پر پڑیں گی وہاں سے عذاب ہوگا اور آگ لگے گی، لہٰذا نرم زمین ہو یا پھر ریتلی زمین پر پیشاب کرو گے تو چھیٹوں کے عذاب سے بچ جاؤ گے  پوری تقریر میں بڑھیا کو یہی ایک بات سمجھ میں آئی تو اس بڑھیا نے عذاب سے بچنے کے لیے یہ ترکیب نکالی کہ جب کہیں باہر جانا ہوتا تو پانچ کلو ریت اور بالوں کا پوٹلہ باندھ کر ساتھ لے لیتی ، جب پیشاب کرنے کی حاجت ہوتی تو اس پوٹلی میں سے تھوڑی سی ریت نکال کر زمین پر رکھتی اور پھر بڑے احتیاط سے اس ریت پر پیشاب کرتی تاکہ چھیٹ اڑ کر پیروں پر نا پڑے اسی طرح بڑھیا کو ایک سال گزر گیا اور پانچ ...
       *(یقیناً اللہ نہایت رحمٰن و رحیم ہے _!!*) ایک بادشاہ کے دو بیٹے تھے۔ بادشاہ بڑا نیک تھا،  جو بڑا بیٹا تھا اس نے کہا کہ میرے حصے کا پیسہ مجھے دے دو ، میں تو یہاں رہنا نہیں چاہتا گھبرا گیا ہوں ، دنیا کی سیر کروں گا  بادشاہ نے اس کو پیسہ دے دیا اور رخصت کر دیا، وہ پیسے لے کے چلا گیا۔ چھوٹے نے کہا میں ابا حضور کے پاس ہی رہوں گا، وہ جو پیسہ لے جانے والا ہے کچھ عرصہ کے بعد اس نے پیسہ ضائع کر دیا ، پردیس میں بڑی تکلیف ہوئی حتیٰ کہ زمین پر جانوروں کے ساتھ لیٹنا پڑ گیا اور جنگلی بُوٹیاں کھاتا رہا۔ ایک دن زمین پر سویا ہوا تھا تو اس نے سوچا کہ میں نے غلطی کی تھی اور باپ کے حضور میں گستاخی کی تھی ، لیکن کوئی بات نہیں ہے ، شائد معاف ہی کر دے ، شاید اس کے دل رحم آ جائے۔ اس طرح وہ نیت کر کے واپس چلا ۔ باپ کو جب پتہ چلا کہ بیٹا شہر میں آنے والا ہے تو اس نے گھی کے چراغ جلائے اور استقبال کی تیاریاں کیں۔ بیٹے کا استقبال ہوا اور بڑا استقبال ہوا ، کئی بَچھڑے ذبح کئے اور بڑا انتظام کیا۔ وہ جو چھوٹا بیٹا تھا اس نے کہا کہ ابا حضور یہ تو پیسے لے کے ضائع کر آیا ہے اور پھر است...
 _*(والدین کی ناراضگی ختم کرنے کے طریقے)*_  ایک عالم دین سے ایک نوجوان شخص نے شکایت کی کہ میرے والدین اڈھیر عمر ہیں اور اکثر و بیشتر وہ مجھ سے خفا رہتے ھیں حالانکہ میں انکو ہر وہ چیز مہیا کرتا ھوں جسکا وہ مطالبہ کرتے ھیں ۔۔ عالم دین نے نوجوان شخص کو سر سے پیروں تک دیکھا اور فرمانے لگے کہ بیٹا یہی تو انکی ناراضگی کا سبب ھے کہ جو وہ مانگتے ھیں تم انکو لا کر دیتے ھو،  نوجوان کہنے لگا کہ میں آپکی بات نہی سمجھ پایا تھوڑی سی وضاحت کر دیں ، عالم دین فرمانے لگے: بیٹا کیا کبھی تم نے غور کیا ھے کہ جب تم دنیا میں نہیں آئے تھے تو تمہارے آنے سے پہلے ھی تمھارے والدین نے تمھارے لئے ہر چیز تیار کر رکھی تھی، تمھارے لئے کپڑے ۔ تمھاری خوراک کا انتظام تمھاری حفاظت کا انتظام تمہیں سردی نہ لگے اگر گرمی ھے تو گرمی نہ لگے ۔ تمہھارے آرام کا بندوبست تمھاری قضائے حاجت تک کا انتظام تمھارے والدین نے تمھارے دنیا میں آنے سے پہلے ھی کر رکھا تھا، پھر آگے چلو، کیا تمھارے والدین نے کبھی تم سے پوچھا تھا کہ بیٹا تم کو اسکول میں داخل کروائیں یا نہیں  اسی طرح کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کیلئے تم سے کبھی پ...
 (خوب صورت تحفہ) *ﻭَﺇﻥْ ﺿَﺎﻗَﺖْ ﺑِﻚَ ﺍﻷﺣْﻮَﺍﻝُ ﻳَﻮْﻣﺎً* *فَبِالأﺳْﺤَﺎﺭِ ﺻَﻞِّ ﻋَﻠَﻰ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* جب بھی کسی دن تم پر سخت حالات آ جائیں تو رات کے آخری پہر محمد علیہ الصلوۃ و السلام پر درود بھیجنے کا اہتمام کرو *ﻭ ﻻ ﺗَﺘْﺮُﻙْ ﺭَﺳُﻮﻝَ ﺍﻟﻠﻪِ ﻳَﻮْﻣﺎً* *ﻓَﻤَﺎ ﺃﺣْﻠَﻰ ﺍﻟﺼَّﻼﺓ ﻋَﻠَﻰ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* دیکھو ! ان پر درود بھیجنا اس قدر مٹھاس بھری عبادت ہے کہ کوئی بھی دن نبی کریم ﷺ پر درود سے خالی نہ جانے دو ۔  *ﺷِﻔَﺎﺀٌ ﻟِﻠﻘُﻠُﻮﺏِ ﻟَﻬَﺎ ﺿِﻴَﺎﺀٌ* *ﻭَﻧُﻮﺭٌ ﻣُﺴْﺘَﻤَﺪٌ ﻣِﻦْ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* ان پر درود بھیجنے سے نور ، روشنی اور دِلوں کو شفا حاصل ہوتی ہے ۔  *ﺑِﻬَﺎ ﻳُﺴْﺮٌ ﻭﺗَﻔْﺮِﻳﺞٌ ﻟِﻜَﺮْﺏٍ* *ﻟِﻤَﻦْ ﺃﻫْﺪَﻯ ﺍﻟﺼَّﻼﺓَ ﻋَﻠَﻰ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* جو شخص بھی نبی کریم ﷺ پر درود بھیجتا ہے تو اس کی برکت سے تکلیفیں دور ہوتی ہیں اور آسانی مسیر آتی ہیں ۔  *ﻭَﺃﻓْﻀَﻠُﻬَﺎ ﺇﺫﺍ ﻣَﺎ ﻛُﻨْﺖَ ﻳَﻮْﻣﺎً* *ﺑِﺮَﻭْﺿَﺘِﻪِ ﺗُﺼَﻠِّﻲ ﻋَﻠَﻰ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* پھر اس درود کی فضیلت اور قدر و منزلت کے کیا ہی کہنے جب تم ان کے روضہ مبارکہ پر حاضر ہو کر انہیں درود و سلام پیش کرو *ﺗُﺼَﻠِّﻲ ﺑِﺎﺷْﺘِﻴَﺎﻕٍ ﻓﻲ ﻣَﻘَﺎﻡٍ* *ﻋَﻈِﻴﻢِ ﺍﻟﺸَﺄﻥِ ﻳَﺴْﻤَﻌُﻬَﺎ ﻣُﺤَﻤَّﺪ* وہ تم جس ...
*(ایک چور کی توبہ کا عجیب واقعہ _!!*) عربی حکایت ہے کہ ایک بادشاہ اپنی جوان سالہ بیٹی کی شادی کو لیکر بہت فکر مند رہتا تھا ۔ وہ برسوں سے نیک اور عبادت گزار داماد کی تلاش میں تھا،  ایک دن اس نے وزیر کو بلایا اور کہا کہ کسی طرح میری بیٹی کیلئے میری رعایا میں سے عبادت گزار انسان کو تلاش کرکے سامنے پیش کرو ۔ وزیر نے اپنی فوج کو شہر کی جامع مسجد کے گرد تعینات کر دیا اور کہا چھپ کر دیکھتے رہو جو شخص آدھی رات مسجد میں داخل ہوگا اسے نکلنے مت دینا جب تک میں نا آجاؤں۔ عین اسی وقت ایک چور چوری کرنے کے ارادے سے گھر سے نکلا اور دل ہی دل میں سوچا کیوں نہ آج شہر کی جامع مسجد میں جا کر چوری کی جائے وہاں مسجد کا قیمتی سامان چرایا جائے۔  چور جیسے ہی جامع مسجد میں داخل ہوا مسجد کی انتظامیہ نے چور سے بے خبر مسجد کو باہر سے تالا لگایا اور اپنے گھروں کو چلے گئے۔  فوجی دستوں نے وزیر کو اطلاع دی کہ لگتا ہے کوئی عبادت گزار آیا ہے مگر مسجد کو تالا لگ چکا اب صبح کی اذان پر ہی مسجد کھلے گی تو پتہ چلے گا کون ہے،  وزیر جلدی سے مسجد پہنچا اور صبح کی اذان کا شدت سے انتظار کرنے لگا تاکہ اندر موجود ...