Skip to main content

Posts

 *ضرور پڑھئیے گا زندگی آسان ہو سکتی ہے .....* كبھی آپ نے غور كيا ؟؟ يہ صحيح ہے كہ آدمي كی عمر الله تعالٰی كے ہاتھ ميں ہے، پھر بھی يہ فرض كر ليں كہ آپ 60 سال جيتے ہيں۔ ان 60 سال ميں اگر آپ يوميہ 8 گھنٹے سوتے ہيں تو گويا آپ 20 سال سونے ميں گزار ديتے ہيں۔ اگر آپ يوميہ 8 گھنٹے كام كرتے ہيں تو يہ بھی 20 سال بنتے ہيں۔ لہذا 20 سال کام میں گزارتے ہیں۔ 15 سال پر محيط آپ كا بچپن ہے۔ اگر آپ دن ميں دو مرتبہ كھانا كھاتے ہيں تو كم و بيش نصف گھنٹا صرف ہوتا ہے۔ يوں آپ كی عمر كے 3 سال كھانے ميں صرف ہوتے ہيں۔ كھانے پينے، سونے، كام كرنے اور بچپن كے يہ سال مجموعی طور پر 58 سال بنتے ہيں۔ باقی بچے 2 سال۔ اب سوال يہ ہے كہ آپ عبادت كے ليے كتنا وقت مختص كرتے ہيں؟؟؟! الله تعالٰی نے اگر آپ سے روزِ قيامت يہ پوچھ ليا كہ تم نے اپنی عمر كن كاموں ميں صرف كی تو آپ كا جواب كيا ہوگا؟؟ 100 فيصد صحيح بات۔ قرآن مجيد كے كل صفحوں كی تعداد 600 يا 604 سے زائد نہيں۔ ٹھيک ہے؟! يقين نہيں آيا تو جلدی سے قرآن مجيد كھول كر ديكھيں اور واپس آئيں۔ كيا آپ نے ديكھ ليا كہ قرآن مجيد كے كل كتنے صفحے ہيں۔ بہت اچھا! اب ہ...
 حضرت معاویہ بن قرہؒ کہتے ہیں!کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ اپنی دعاء میں فرمایا کرتے تھے!اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ خَيْرَ عُمْرِيْ اٰخِرَه ُوَخَيْرَ عَمَلِيْ خَوَاتِمَهُ وَخَيْرَ اَيَّامِي ْيَوْمَ الْقَاكَ!اے اللہ!میری عمر کا سب سے بہترین حصہ وہ بنا جو اسکا آخر ہو اور میرا سب سے بہترین عمل وہ بنا جو خاتمہ ولا ہو اور میرا سب سے بہترین دن وہ بنا جو تیری ملاقات کا دن ہو!عند سعید بن منصور وغیرہ 
 اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِيْ مِنْ اَعْظَمِ عِبَادِكَ عِنْدَكَ نَصِيْبًا فِيْ كُلِّ خَيْرٍ تَقْسِمُهُ الغَدَاةَ وَنُوْرًا تَھْدِيْ بِهٖ وَرَحْمَةً تَنْشُرُھَا وَرِزْقًا تَبْسُطُهُ وَضُرًا تَكْشِفُهُ وَبَلَٰاءً تَرْفَعُهُ وَفِتْنَةً تَصْرِفُھَا! https://youtu.be/a0Wstk3GHiE
 اَللّٰهُم َّسَخِّرْلِيْ كُلَّ مَخْلُوْقٍ وَافْتَحْ لِيْ اَبْوَابَ الرَّزْقِ وَالْفُتُوْحَاتِ اَنْتَ حَسْبِيْ اَنْت َكَافِيْ نِعْمَ الْمَوْلٰي وَنِعْمَ النَّصِيْرُ https://youtu.be/AfR4HNO6Dvs
 🖌۔۔ایک پاکستانی لڑکی کی کارگزاری اپنی عرب سہیلی کے بارے : اسکا دو ماہ کا بچہ تھا وہ پیمپر تبدیل کروانے واش روم گئیں ۔ مدد کے لئے میں بھی ساتھ ہو لی ۔ بچے کو دھلانے کے بعد انھوں نے اسے مکمل وضو کروایا ۔ میرے لئے یہ ایک نیا عمل تھا ۔ وضو عموماً بڑے ہی کرتے ہیں اتنے چھوٹے بچوں کو وضو کروانے کا تصور نہیں ۔اس کے بہت سے کام الگ سے تھے ۔ دو سالہ بیٹی کو کھانا کھلانے لگیں ہر نوالہ منہ میں ڈال کر کہتی الحمدللہ ، بچی بھی توتلی زبان میں دہراتی تب دوسرا نوالہ کھلاتیں ۔۔ وہ مکمل یکسوئی سے بچوں میں مگن تھیں ۔ اسی یکسوئی سے میں ان ماں بچوں کا مشاہدہ کیے جا رہی تھی ۔۔ وہ یمن کی رہنے والی تھیں کالج میں ساتھ ہی عربی پڑھاتی تھیں یہیں دوستی ہو گئی ۔ خلوص اور محبت کے ساتھ اس دوستی کی وجہ عربی زبان تھی ۔۔ انھیں ٹوٹی پھوٹی اردو اور انگریزی آتی تھی ۔ دیار غیر میں ہم زبان کا مل جانا ایک نعمت ہوتی ہے ۔ وہ جیسے ہم زبان کی ترسی ہوئی تھیں ۔ کچھ ہی دنوں بعد میری دعوت پر گھر چلی آئیں ان کا ہر ہر انداز الگ سا تھا اور میں سیکھنے کی شائق ۔۔ بچوں پر خاص توجہ سے عرب ماؤں کی فضیلت سمجھ آئی کہ وہ بچوں کا بہت خی...
 *دلوں کو ہلا دینے والا واقعہ 😭* حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ نہایت خوبصورت تھے۔ تفسیر نگار لکھتے ہیں کہ آپ کا حسن اس قدر تھا کہ عرب کی عورتیں دروازوں کے پیچھے کھڑے ہو کر یعنی چھپ کر حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کرتی تھیں۔ لیکن اس وقت آپ مسلمان نہیں ہوئے تھے۔ ایک دن سرورِ کونین تاجدارِ مدینہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر حضرت دحیہ قلبیؓ پر پڑی۔ آپؐ نے حضرت دحیہ قلبی کے چہرہ کو دیکھا کہ اتنا حیسن نوجوان ہے۔ آپ نے رات کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا مانگی؛ یا اللہ اتنا خوبصورت نوجوان بنایا ہے، اس کے دل میں اسلام کی محبت ڈال دے، اسے مسلمان کر دے، اتنے حسین نوجوان کو جہنم سے بچا لے۔ رات کو آپ نے دعا فرمائی، صبح حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو گئے۔  حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ کہنے لگے؛ اے اللہ کے رسول ! بتائیں آپؐ ﷺ کیا احکام لے کر آئے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا میں اللہ کا رسول ہوں اور اللہ واحد ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ پھر توحید و رسالت کے بارے میں حضرت دحیہ قلبیؓ کو بتایا۔ حضرت دحیہ نے کہا؛ اللہ کے نبی میں مسلمان تو...
  🖌۔۔۔۔ 🏬 سوسائٹی 🏢 اگر ایک جگہ کچھ لڑکیاں بیٹھی ہوں اور کسی کا بھائی وہاں سے گزرے تو اگر کوئی لڑکی اچانک بول اٹھتی ہے  ’’شازیہ! تمہارا بھائی کتنا ہینڈ سم ہے۔ یہ تو ایک دم ہیرو ہے‘‘۔*  لیکن اگر ایک جگہ کچھ لڑکے بیٹھے ہوں اور کسی کی بہن وہاں سے گذرے تو کیا کوئی لڑکا ایسا جملہ کہنے کی جرات کر سکتا ہے؟؟؟ نہیں کر سکتا نا! اس لیے کہ سوسائٹی نے طے کردیا ہے کہ ایسے جملے صرف لڑکیاں کہہ سکیں گی، لڑکے نہیں۔۔ میں بھی یہی کہنا چاہتا ہوں کہ  ہمارے نہ چاہتے ہوئے بھی مذہب سے کہیں زیادہ طاقتور سوسائٹی ہوچکی ہے۔ دوسری شادی کرنا کوئی جرم نہیں، لیکن بیوی جتنی مرضی مذہبی ہو، وہ ہر گز ہرگز اِس چیز کو تسلیم نہیں کرتی اور سوتن کے نام پر خونخوار ہوجاتی ہے۔ اسی طرح مذہب میں شادی کے لیے بالغ مرد و عورت کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں، 90 سال کا بابا 20 سال کی لڑکی سے شادی کرسکتاہے۔ اور 80 سال کی مائی کسی 25 سالہ جوان لڑکے سے شادی کر سکتی ہے، لیکن دیکھ لیجئے، ایسا جب بھی ہوتاہے سوسائٹی میں طنز کے تیر چلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ حالانکہ مذہب میں ’’بے جوڑ شادی‘‘ کا کوئی تصور نہیں۔ اگر عورت او...