🖌۔۔"یہ موبائلز ہماری دنیا سے مٹھاس کیسے غائب کر رہے ہیں۔ کتنی ہی پیاری اور اچھی لڑکیاں ‘ جنہوں نے شہد سے میٹھے گھر بنا نے تھے ‘ وہ روز گھر سے نکلتی ہیں‘ پھولوں‘ رنگوں اور خوشبوؤں کی آس لے کر ‘ آسان راستوں پہ چلتی ہیں ‘ مگر پھر....درمیان میں یہ موبائل سگنلز آ جاتے ہیں۔ اوران کے راستے مشکل ہو جاتے ہیں۔ وہ کنفیوز ہو جاتی ہیں۔ کسی نا محرم سے فون پہ بات کرنے کے لئے ڈھیروں دلیلیں گھڑتی ہیں‘ فتوے لیتی ہیں ‘ کزن بھی تو بھائی ہوتا ہے ‘ اسلام اتنا بھی سخت نہیں‘ میں کوئی غلط بات تو نہیں کر رہی ‘ وغیرہ وغیرہ۔ اور اسی کرب اور تکلیف میں وہ گھر کا راستہ بھول جاتی ہیں۔ وہ در بدر بھٹکتی رہتی ہیں۔ انہوں نے تو آسان راستوں پہ چلنا تھا ‘ اپنے دلوں میں موجود قرآن سے ‘ اور نور سے ‘ لوگوں کو شفا دینی تھی ‘ اپنے ٹیلنٹ اور پوٹینشل کو میٹھے کاموں کے لئے استعمال کرنا تھا ‘ مگر یہ موبائل سگنلز ان کو بیمار کر دیتے ہیں۔ مرضِ عشق بہت موذی مرض ہے۔ اگر آپ میں سے کوئی اس میں مبتلا ہے تو یاد رکھئے ‘ اس مر ض کی شفا ہے ‘ لیکن اس شفا کے لئے پہلے آپ کو اپنے راستے ٹھیک کرنے ہوں گے۔ وہ مشکل راہیں جن میں کرب ہے ‘ پکڑے جانے کا خوف ہے ‘ ان کو ترک کرنا ہو گا۔‘‘ کہنے کے ساتھ کلائی پہ بندھی گھڑی دیکھی۔’’ وقت کم ہے ‘ میں اپنی باتوں سے کسی کو بور بھی نہیں کرنا چاہتا‘ اس لئے قصہ مختصر ‘ یہ آیاتِ نحل ہمیں سکھاتی ہیں کہ جیسے گوبر اور خون کے درمیان سے پاکیزہ چیز نکل سکتی ہے ‘ اور جیسے انگور اور کھجور سے ناپاک شے بن سکتی ہے ‘ ویسے ہی شہد کی مکھی کے راستوں کو مشکل بنانے والی چیزوں کا صحیح یا غلط استعمال آپ کے ہاتھ میں ہے۔مگر اتنا یاد رکھئے گا ‘ کہ جو آپ کے نصیب میں ہے ‘وہ آپ کو ضرور ملے گا۔ چاہے حرام سے ‘ چاہے حلال سے۔ لیکن اگر آپ اس کو حرام سے لینے کی کوشش کریں گے ‘ تو الله آپ کے حلال کی لذت لے لے گا۔ کچھ میاں بیوی پسند کی شادی کے باوجود بڑی ناخوش زندگی گزار رہے ہوتے ہیں‘ کبھی سوچا ہے کیوں؟ کیونکہ وہ شادی سے پہلے سب حرام سے لے چکے ہوتے ہیں‘ جو بعد میں ان کو مل ہی جانا تھا‘ اس لئے ان کے حلال کی مٹھاس ختم ہو جاتی ہے۔ آپ کسی کے ساتھ ‘ بھلے اپنے منگیتر کے ساتھ ہی سیل فون پہ انوالوڈ ہیں‘ تو اتنا یاد رکھیں کہ محرم اور نا محرم کے قوانین آپ کی دلیلوں اور حیلوں بہانوں سے بدل نہیں جائیں گے۔ جو غلط ہے ‘ وہ غلط ہے۔ آپ جتنا حرام لیں گے ‘ اتنا اپنے حلال کو کھوتے جائیں گے۔‘‘
’’لیکن ‘ اس کے بر عکس اگر آپ حرام چھوڑ دیں‘ جس چیز سے منع کیا جا رہا ہے ‘ اس کو الله کے لئے ترک کر دیں ‘تو الله وہی چیز کچھ ہی عرصے میں آپ کو حلال بنا کر دے دے گا۔یہ میں نہیں کہہ رہا ‘ یہ امام ابنِ قیم نے سات سو برس پہلے کہا تھا ۔ آپ جانتے ہیں ‘ الله کسی کا کچھ نہیں رکھتا ‘ وہ بہت غیرت والا ہے ‘ آپ جو بھی اس کی راہ میں صدقہ کریں ‘ یا قربانی ‘ تو وہ اس کو کئی گنا برکت دے کر آپ کو لوٹا دیتا ہے۔ اس لئے ...‘‘ دوبارہ گھڑی دیکھی۔’’حرام کو چھوڑ دیں‘ اس یقین کے ساتھ کہ الله اس کو حلال بنا کر آپ کو لوٹا دے گا..
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you