Skip to main content

  _ محترم والدین توجہ فرماٸیں _ 🥀


ہم آج شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ ہمارے بچے ہمارا کہنا نہیں مانتے بدتمیزی کرتے ہیں۔

زبان چلاتے ہیں آپس میں پیار محبت نہیں بڑوں کی عزت نہیں،


کھانے میں نخرے کرتے ہیں

ہمارے زمانے میں ماں ایک چیز پکاتی تھی تو چھ بچے چپ کرکے رب کا شکر کرکے کھاتے تھے۔

آج ماں چھ چیزیں پکا کر ایک بچے کے پیچھے بھاگتی پھرتی ہے۔


کبھی آپ نے سوچا کیوں؟


آج کے بچے اتنی جلدی بور کیوں ہو جاتے ہیں ؟ 

ہم نے تو کبھی نہیں کہا تھا کہ ہم بور ہو رہے ہیں؟


کیا ہم تمیز دار بچے تھے یا ہمارے والدین کی تربیت اچھی تھی؟

سوچیں ۔۔۔''


کیا ہمارے والدین ہمارے پیدا ہوتے ہی ہمارے ہاتھوں میں موبائل فون پکڑا دیا کرتے تھے ؟

یا وہ بھی ہر وقت موبائل ہاتھوں میں تھامے موبائل زومبی بنے رہتے تھے؟

کیا وہ ٹی وی کو ہماری بےبی سٹنگ کے لیے استعمال کرتے تھے؟  

کیا وہ ہمیں ٹی وی کے آگے بیٹھ کر کھانا کھلاتے تھے؟


⌚ ذرا کل سے بچوں کا سکرین ٹائم تو نوٹ کریں؟ 

ٹی وی ، لیپ ٹاپ ، موبائل ، گیمز سب اس میں شامل ہے، آج کے بچےکم از کم اوسطاً 55 گھنٹے سکرین ٹائم استعمال کرتے ہیں۔ 

کیا اس سے آدھا وقت بھی ہم نے بچوں کی اسلامی تربیت پر بھی لگایا ہے؟


کیا ہم ماں باپ تربیت کی ذمہ داری ایک دوسرے پر یا سکول پر ڈال کر خود فیس بک ٹک ٹاک اور واٹس ایپ میں بزی رہتے ہیں؟ 


اگر ہاں تو......،

پھر تو ہمیں شکوہ نہیں ہونا چاہئے سارا قصور تو ہمارا اپنا ہے، 

ہمارے بچے بدتمیز ہو رہے ہیں!


اس لئے کہ ،

وہ یہ سب غصہ، بدتمیزی، ہائپر ایکٹیویٹی، بد زبانی ہم سے اور گیمز، ٹی وی اور کارٹونز سے حاصل کرتے ہیں 

جو چوبیس گھنٹے ہم انہیں خود مہیا کرتے ہیں، 

انکی نظر کے مسائل، دماغی مسائل، جسمانی اور معاشرتی مسائل، ان سب کا ذمہ دار ہمیں کس کو ٹھہرانا چاہیے؟ 

ان بچوں کی کری ایٹویٹی کیوں ختم ہوتی جا رہی ہے؟


انھیں اعلی کرداری ادب و آداب ، اچھے اخلاق سے دور دور کا واسطہ نہیں کیوں؟


آگے پڑھئے اور فیصلہ کیجیے۔۔۔


کیا ہم نے کبھی اپنے بچوں کو کبھی اعلی کردار لوگوں کی کہانیاں سنائی ہیں؟


کبھی بتایا کہ ہمارے مسلم ہیرو کون تھے ؟


ہمیں کس کو اپنا آئیڈیل بنانا اور کاپی کرنا چاہئے؟ 


ہماری ننھی فاطمہ مٹک مٹک کر بدتمیزی سے بات کرے ٹر ٹر جواب دے، انڈین کو کاپی کرئے تو ہم خوشی سے نہال ہو کر اس کا یوٹیوب چینل بنا دیتے ہیں۔


ہمارا کیوٹ سا احمد اوے اوے کرکے چلائے اور غصہ کرئے تو ہم اس کو ٹی وی پر لا کر بٹھا دیتے ہیں 

اور شہ دے دے کر مزید بد تمیزی پر اکساتے ہیں۔

یہ تو ہمارا معاشرتی معیار ہے۔


یہ ہمارے بچے جو سکرین پر سارا دن دیکھیں گے وہی کریں گے نا 

ہمارے بچے یوٹیوب زومبی کیوں بنتے جا رہے ہیں؟


کیا ہم نے کبھی رات بچوں کو سلاتےاپنے نبی پاکﷺ کی زندگی کےواقعات سنائے ہیں؟

سوچئے گا ضرور...


کاپی پیسٹ۔۔


🌷پوسٹ اچھی لگے تو عمل

کریں اور دوسروں کو بھی عمل کرنے

کی دعوت دیں🥀

Comments

Popular posts from this blog

 ⭕ ایک ایسی تحریر جو بار بار پڑھنے کی ہے __!!* ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﯾﮧ ﺍﻋﻼﻥ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺟﻮ ﺁﺩﻣﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻓﻼﮞ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﺳﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺭﮐﮫ ﺩﮮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ﯾﻌﻨﯽ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﭨﮭﺎ ﻟﮯ ۔ ﺍﺱ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﻮ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺳﺐ ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻘﺮﺭﮦ ﺩﻥ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﮯ۔  (1 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ، ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺗﻨﮓ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ۔  (2 ) ﺍﯾﮏ ﮐﻨﻮﺍﺭﮦ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺍﺩﮬﻮﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (3 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻥ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ  (4 ) ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻭﻻﺩ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (5 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮔﺮ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ (6 ) ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺟﻮ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﻮﮔﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭨﯽ ﺑﯽ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮ ﺡ ﺳﺐ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﮔﺌﮯ ۔   اگلے دن ......! (1 ) ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮔﮭﺮ ﺁﯾﺎ، ﺭﺍﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﺑﭽﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺗﻮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﺟﯿﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﺗﻮ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ (2 ) ﺟﻮ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯽ ﺳﺎﻣﺎ...
 💕رمضان المبارک کا معمول آپ بھی ملاحظہ فرمائیں 1: روزانہ رات 10 بجے تک سو جائیں۔ 2: صبح 3 بجے اٹھیں۔ 3: تہجد 3:30am سے 4:15am تک 4: 20 منٹ تک قرآن کا مطالعہ کریں، کم از کم 10 آیات مع معنی کے ساتھ 4:15am سے 4:35am ، 10منٹ تک اپنی دعا کا مشاہدہ کریں، اپنی تمام خواہشات اللہ سے مانگیں۔ 5: صبح 4:45 بجے سے فجر تک سحری کھائیں۔ سحری کھانے کے بعد صلاۃ الصبح کی تیاری کریں۔ 6: نماز صلوۃ سبھی: @ مقررہ وقت پر 7: صبح کا اذکار صبح 6 بجے/6:30 بجے تک کریں۔ 8: صبح 7 بجے تک آرام کریں/دن کے لیے تیاری کریں۔ 9: صلوٰۃ الوداع، کم از کم 4 رکعتیں پڑھیں۔  صبح 9:00 بجے سے 11:30 بجے تک 10: قرآن کو مسلسل سنتے رہیں۔ 11: نماز ظہر مقررہ وقت پر ادا کریں۔  20 منٹ اذکار کریں۔ 12: عصر کی نماز مقررہ وقت پر ادا کریں اور 20 منٹ شام اذکار، اور قرآن کی تلاوت کریں۔ 13: غروب آفتاب کے وقت اپنا روزہ افطار کرو جس کی تم استطاعت رکھتے ہو۔  لیکن افطار کرنے سے پہلے اللہ سے جو کچھ اور ہر چیز مانگو مانگو۔  نماز مغرب پڑھیں، آپ کی دعا رد نہیں ہوگی۔ 14: عشاء کی نماز دائیں طرف اور  تراویح رات 9 بجے تک پڑھیں۔ 15:...
 📝 آج کی میری پوسٹ بہت اہم ہے ہر مرد عورت کے لیے جو نیٹ استعمال کرتے ہیں۔۔! کسی بهی شادی شدہ مرد کا اور کسی شادی شدہ عورت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے جیون ساتهی کو دهوکا دیں بہت سے دین دار بهی اس بیماری میں مبتلا ہیں وہ اس بات کو عیب نہیں سمجهتے۔ آپ کی روز کی غیر محرم سے بات چیت (چاہے موبائل پر یو یا اسکائپ ،واٹس اپ یا فیسبك پر ) یہ بات آپ کو تباہی تک لے جائے گی کیونکہ بات شروع میں سلام سے شروع ہوتی ہے اور بعد میں زنا تک لے جاتی ہے۔ مرد وعورت نیٹ چیٹ کے ذریعہ کیا کرتے ہیں اور انہیں اس سے بچائيں ، کیونکہ اس میں فتنے کا ثبوت ملتا ہے اور یہ ثابت ہوچکا ہے اور پھر اس کے بعد ملاقاتیں اورٹیلی فون کالیں وغیرہ بھی اور بعد میں کیا نہیں ہوتا ؟ اپنے ساتهی پر سب سے بڑا ظلم شوہر یا بیوی کا کہ کسی غیر محرم سے تعلقات استوار کر نا ہے۔ نکا ح کے بغیر کسی سے تعلقات قائم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ۔ بعض لوگ اپنے ضمیر کو مطمئن کر نے کے لئے یا غیر محرم سے تعلقات قائم کر نے کے اپنے قبیح فعل کی طرفداری میں جھو ٹے بہانے گھڑ لیتے ہیں ۔ مثلاً بیوی ہر وقت لڑتی جھگڑ تی رہتی ہے۔ وہ کاہل اور سست الوجود ہے ۔ بن سنور...