Skip to main content

 ۔ 💕ہم بچوں کے جذبات کو کیسے زخم دے رہے ہیں💕


□بچے کو کمتر محسوس کروانا،

□اسکی تحقیر کرنا،

□اسکو worthless محسوس کروانا،

□اسکو جذباتی طور پر اکیلا اور تنہا کرنا،

□اسکا موازنہ کرنا،کمپیئر کرنا،

□اسکا مذاق اڑانا،

□اسکی شکل، رنگ، قد کا مذاق اڑانا،

□اسکو ریجیکٹ کرنا ہے۔


*اور یہ سب کام ہماری زبان اور جملے کرتے ہیں۔*


*⁉️اسکے نقصان کیا ہوتے ہیں؟*

□بچہ کنفیوز ہو جاتا ہے، 

□وہ کسی کو بتا نہیں پاتا، اسکے پیارے ہی یہ سب کر رہے ہیں تو اسے سمجھ نہیں آتی کہ کس کو بتاوں۔

□وہ ڈر جاتا ہے، ڈیپریس ہوتا ہے۔

□جو صلاحیت ہوتی ہے وہ ختم ہو جاتی ہے، کانفیڈینس تباہ ہو جاتا ہے،

□شادی شدہ زندگی میں اچھے تعلقات نہیں بنا پاتے،

□سوشل ہونا پسند نہیں کرتے۔

□ان کو محبت نہیں ملی ہوتی تو misuse ہوتے جیسا کہ کسی غیر لڑکے یا لڑکی سے دوستی کرنا۔

□اپنی سیلف respect کو گِرا کر اپنے شوہر یا بیوی کیلئے حد سے زیادہ کام کرتے ہیں کہ کسی طرح مجھے محبت مل جائے۔


*⁉️اس کی علامات کیا ہیں۔*


□بچے کرنے والا کام مثلا پڑھائی وغیرہ چھوڑ دیتے ہیں۔

□بہت غصہ کرتا ہے۔

□بہت خوفزدہ ہے۔

□کانفیڈنس کی کمی ہوتی ہے۔

□سکول سے چھٹیاں کرنا شروع کر دیتا ہے۔

□گھر سے بھاگ جاتا ہے، بھاگنا چاہتا ہے۔

□بچہ گھر کی بجائے سکول یا ہاسٹل میں رہنا پسند کرتا ہے۔

□بغاوت والا رویہ ہو جاتا، والدین غصہ کرتے ہیں تو وہ بھی اتنا ہی غصہ ان کو دکھاتا ہے۔

□اور زیادہ تشویش والا مسئلہ ہو تو معاملہ self harm اور خودکشی کی کوشش تک چلا جاتا ہے۔


*⁉️اس کو ہینڈل کیسے کیا جائے*


✨بچے کی پریشانی کو سمجھیں، concerned ہوں۔ یہ مت سوچیں کہ وہ جان بوجھ کر تنگ کرتا ہے۔


✨بچے کی تحقیر مت کیجئے۔ وہ خود کو بے وقعت سمجھنا شروع کردے گا۔


✨بچے کو توجہ دیجئے۔

ورنہ اسمیں حسد پروان چڑھے گا۔


✨بچے سے اسکی عمر سے زیادہ، پڑھائی کے لیول اور ان کی صلاحیت سے زیادہ توقع مت لگائیں۔


✨حد سے زیادہ روک ٹوک مت کریں کہ وہ سانس بھی آپکی مرضی سے لیں۔


✨بچے کو اسکے دوستوں، کزنز، بہن بھائیوں سے کمپیئر نہ کیجئے۔ نہ ہی یہ کہیں کہ ہم تو اس عمر میں یہ یہ کیا کرتے تھے۔


✨آپ بچے کو بڑی محنت سے آداب، ettiqautaes سکھاتے ہیں۔ پڑھاتے ہیں۔ مگر پھر بھی وہ الٹ کر رہا ہے۔تب بھی آپکو نہ اسکو مارنا ہے نہ emotional abuse کرنا ہے۔ بلکہ آپکو پیرنٹنگ سیکھنی ہے، کیا وجہ ہے وہ ایسے کر رہا ہے اور کیسے ہینڈل کروں۔


✨بچے کی عزت نفس کا کیا خیال رکھیں۔ کسی تیسرے شخص کے سامنے ایسی بات نہ کریں جسمیں اسکی بے عزتی کا پہلو ہے۔ وہ تیسرا اسکی پھپھو، خالہ، ٹیچر، اسکا بہن بھائی ، دادا، دادی بھی ہو سکتے ہیں 


✨حتی کہ ڈاکٹر کے سامنے بھی اس چیز کا خیال رکھیں۔ یا تو بچے کے سامنے بات نہ کیجئے یا الفاظ ٹھیک سے چنیں یا کوئی اردگرد نہ ہو۔

کیا آپ پسند کریں گے دوسروں کے سامنے کوئی آپکی ایسی بات بیان کرے؟


✨اگر آپ سنگل پیرینٹ ہیں آپ پر لوڈ ہے لیکن آپ کو بچے کو تکلیف دینے کا حق نہیں۔ خود کو victim نہ سمجھیں۔ بلکہ جو تقدیر کا فیصلہ تھا اسے قبول کریں۔


✨بچے کی شکل و صورت، رنگت، قد، موٹا ہونے پتلا ہونے پر ہم جو مذاق اڑاتے ہیں اسکو عام سی بات نہ سمجھیں۔

ہم بچوں کو اسطرح بہت تکلیف دیتے ہیں...💕💕💕💕



🌷پوسٹ اچھی لگے تو عمل

کریں اور دوسروں کو بھی عمل کرنے

کی دعوت دیں🥀

Comments

Post a Comment

آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you

Popular posts from this blog

 ⭕ ایک ایسی تحریر جو بار بار پڑھنے کی ہے __!!* ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﯾﮧ ﺍﻋﻼﻥ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺟﻮ ﺁﺩﻣﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻓﻼﮞ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﺳﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺭﮐﮫ ﺩﮮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ﯾﻌﻨﯽ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﭨﮭﺎ ﻟﮯ ۔ ﺍﺱ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﻮ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺳﺐ ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻘﺮﺭﮦ ﺩﻥ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﮯ۔  (1 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ، ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺗﻨﮓ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ۔  (2 ) ﺍﯾﮏ ﮐﻨﻮﺍﺭﮦ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺍﺩﮬﻮﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (3 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻥ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ  (4 ) ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻭﻻﺩ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (5 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮔﺮ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ (6 ) ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺟﻮ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﻮﮔﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭨﯽ ﺑﯽ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮ ﺡ ﺳﺐ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﮔﺌﮯ ۔   اگلے دن ......! (1 ) ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮔﮭﺮ ﺁﯾﺎ، ﺭﺍﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﺑﭽﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺗﻮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﺟﯿﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﺗﻮ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ (2 ) ﺟﻮ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯽ ﺳﺎﻣﺎ...
 💕رمضان المبارک کا معمول آپ بھی ملاحظہ فرمائیں 1: روزانہ رات 10 بجے تک سو جائیں۔ 2: صبح 3 بجے اٹھیں۔ 3: تہجد 3:30am سے 4:15am تک 4: 20 منٹ تک قرآن کا مطالعہ کریں، کم از کم 10 آیات مع معنی کے ساتھ 4:15am سے 4:35am ، 10منٹ تک اپنی دعا کا مشاہدہ کریں، اپنی تمام خواہشات اللہ سے مانگیں۔ 5: صبح 4:45 بجے سے فجر تک سحری کھائیں۔ سحری کھانے کے بعد صلاۃ الصبح کی تیاری کریں۔ 6: نماز صلوۃ سبھی: @ مقررہ وقت پر 7: صبح کا اذکار صبح 6 بجے/6:30 بجے تک کریں۔ 8: صبح 7 بجے تک آرام کریں/دن کے لیے تیاری کریں۔ 9: صلوٰۃ الوداع، کم از کم 4 رکعتیں پڑھیں۔  صبح 9:00 بجے سے 11:30 بجے تک 10: قرآن کو مسلسل سنتے رہیں۔ 11: نماز ظہر مقررہ وقت پر ادا کریں۔  20 منٹ اذکار کریں۔ 12: عصر کی نماز مقررہ وقت پر ادا کریں اور 20 منٹ شام اذکار، اور قرآن کی تلاوت کریں۔ 13: غروب آفتاب کے وقت اپنا روزہ افطار کرو جس کی تم استطاعت رکھتے ہو۔  لیکن افطار کرنے سے پہلے اللہ سے جو کچھ اور ہر چیز مانگو مانگو۔  نماز مغرب پڑھیں، آپ کی دعا رد نہیں ہوگی۔ 14: عشاء کی نماز دائیں طرف اور  تراویح رات 9 بجے تک پڑھیں۔ 15:...
 📝 آج کی میری پوسٹ بہت اہم ہے ہر مرد عورت کے لیے جو نیٹ استعمال کرتے ہیں۔۔! کسی بهی شادی شدہ مرد کا اور کسی شادی شدہ عورت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے جیون ساتهی کو دهوکا دیں بہت سے دین دار بهی اس بیماری میں مبتلا ہیں وہ اس بات کو عیب نہیں سمجهتے۔ آپ کی روز کی غیر محرم سے بات چیت (چاہے موبائل پر یو یا اسکائپ ،واٹس اپ یا فیسبك پر ) یہ بات آپ کو تباہی تک لے جائے گی کیونکہ بات شروع میں سلام سے شروع ہوتی ہے اور بعد میں زنا تک لے جاتی ہے۔ مرد وعورت نیٹ چیٹ کے ذریعہ کیا کرتے ہیں اور انہیں اس سے بچائيں ، کیونکہ اس میں فتنے کا ثبوت ملتا ہے اور یہ ثابت ہوچکا ہے اور پھر اس کے بعد ملاقاتیں اورٹیلی فون کالیں وغیرہ بھی اور بعد میں کیا نہیں ہوتا ؟ اپنے ساتهی پر سب سے بڑا ظلم شوہر یا بیوی کا کہ کسی غیر محرم سے تعلقات استوار کر نا ہے۔ نکا ح کے بغیر کسی سے تعلقات قائم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ۔ بعض لوگ اپنے ضمیر کو مطمئن کر نے کے لئے یا غیر محرم سے تعلقات قائم کر نے کے اپنے قبیح فعل کی طرفداری میں جھو ٹے بہانے گھڑ لیتے ہیں ۔ مثلاً بیوی ہر وقت لڑتی جھگڑ تی رہتی ہے۔ وہ کاہل اور سست الوجود ہے ۔ بن سنور...