Skip to main content

۔سوال: تعلیم یافتہ عورت اچھی بیوی نہیں بن سکتی ؟ ان میں طلاق کی وجہ ان کی تعلیم کا غرور ہے ؟

جواب ۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ طلاق کا تعلیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ طلاق تو ان پڑھ خواتین میں بھی ہو جاتی ہے البتہ یہ بات اہم ہے کہ آج ہمارے ہاں جس طرح کا تعلیمی نظام موجود ہے اسے اگر تعلیم نہ ہی سمجھا جائے تو بہتر ہے ۔۔۔

تعلیم میں اگر تربیت شامل نہ ہو تو وہ تعلیم کاغذ کے ٹکڑوں کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ہاں اس تعلیم سے پھر انسان اچھا ڈاکٹر ، انجینئر یا سائنسدان تو بن سکتا ہے لیکن اچھا شوہر، اچھی بیوی ، اچھا باپ ، اچھی ماں یا اچھی اولاد کبھی نہیں بن سکتا اور اگر ڈاکٹر انجینئر یا سائنسدان بننے کے بعد اچھے والدین یا اچھے پارٹنر ہی نہ بن سکیں تو پھر فائدہ ہی کوئی نہیں ہے کیونکہ ازدواجی زندگی اگر پرسکون نہ ہو یا گھریلو ماحول بہتر نہ ہو تو انسان کیلئے اس کی کوئی بھی کامیابی اہمیت نہیں رکھتی ۔۔


مسئلہ عورت کی تعلیم نہیں بلکہ مسئلہ درست تعلیم کا نہ ہونا ہے ۔ تربیت کے اس فقدان نے مرد اور عورت دونوں کو خود غرض ، مفاد پرست اور انا پرست بنانے کے ساتھ ساتھ مغرور بھی بنا دیا ہے ۔۔

ورنہ تعلیم کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔۔


میری بڑی بھابی گریجوئیٹ ہیں اور میرا بھائی میٹرک پاس ہے لیکن وہ ایک بہترین کپل ہیں ۔ کبھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ ان دونوں کی تعلیم میں کوئی فرق ہے ۔۔

میری چھوٹی بھابی بھی گریجوئیٹ ہیں لیکن میرا چھوٹا بھائی مڈل پاس ہے ۔ کبھی کوئی فرق محسوس نہیں ہوا ۔ چھوٹی بھابی بیٹھی ہوئی میرے بھائی کو موبائل کے فنکشن وغیرہ سمجھا رہی ہوتی ہیں ۔ بھائی نے کوئی لفظ لکھنا ہو تو جھٹ سے بھابی سے پوچھ لے گا " یار فلاں لفظ کیسے لکھتے ہیں ؟ " وہ بڑے پیار سے ہنستے ہوئے لکھ کر یا اشارے سے سمجھا کر کہتی ہیں " ایسے لکھتے ہیں میرے سرتاج " ۔۔۔

تو اللہ کا کرم ہے کہ ان کی تعلیم سے کوئی نقصان نہیں ہوا بلکہ فائدہ ضرور ہو رہا ہے کہ بچوں کی پرورش تعلیم یافتہ ماں کے زیر سایہ ہو رہی ہے ۔ اصل وجہ تربیت ہے جو انہیں ان کے گھر سے دی گئی ہے ۔۔ 

تعلیم کے ساتھ ساتھ اگر تربیت بھی ہو تو ایک عورت کی تعلیم نسلوں کو سنوار سکتی ہے ۔۔۔


اور یہ بھی نہیں کہ میری بھابی کو شادی زبردستی کرنی پڑی ہو ۔ چھوٹی بھابی میری سٹوڈنٹ تھیں اور ہمارے ہمسائے بھی تھے ۔ گھر آنا جانا تھا ۔ والدہ نے مجھ سے کہا کہ وہ چھوٹے بھائی کا رشتہ یہاں کرنا چاہتی ہیں ۔ میں نے سب سے پہلے اپنے بھائی اور پھر چھوٹی بھابی سے ان کی رضامندی پوچھی اور پھر ہم نے رشتہ طے کیا اور شادی کر دی ۔ بھائی مڈل پاس ہے اور بھابی گریجوئیٹ ہیں ۔ بہترین کپل ہے ۔ اللہ کا کرم ہے ۔ 

تو بات عورت کی تعلیم کی نہیں بلکہ تربیت کی ہے ...

🌷پوسٹ اچھی لگے تو عمل

کریں اور دوسروں کو بھی عمل کرنے

کی دعوت دیں🥀

Comments

Popular posts from this blog

 ⭕ ایک ایسی تحریر جو بار بار پڑھنے کی ہے __!!* ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﯾﮧ ﺍﻋﻼﻥ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺟﻮ ﺁﺩﻣﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻓﻼﮞ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﺳﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺭﮐﮫ ﺩﮮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ﯾﻌﻨﯽ ﺟﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﭨﮭﺎ ﻟﮯ ۔ ﺍﺱ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﻮ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺳﺐ ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻘﺮﺭﮦ ﺩﻥ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﺌﮯ۔  (1 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ، ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺗﻨﮓ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ۔  (2 ) ﺍﯾﮏ ﮐﻨﻮﺍﺭﮦ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺍﺩﮬﻮﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (3 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻥ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ  (4 ) ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯽ ﺍﻭﻻﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﻭﻻﺩ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﮔﯿﺎ (5 ) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮔﺮ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ (6 ) ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺟﻮ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﻮﮔﺮ ﺭﮐﮫ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭨﯽ ﺑﯽ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮ ﺡ ﺳﺐ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﮔﺌﮯ ۔   اگلے دن ......! (1 ) ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮔﮭﺮ ﺁﯾﺎ، ﺭﺍﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﭘﮑﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﺑﭽﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ۔ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺗﻮ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﺟﯿﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﺗﻮ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ (2 ) ﺟﻮ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺗﮭﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺗﮯ ﮨﯽ ﺳﺎﻣﺎ...
 💕رمضان المبارک کا معمول آپ بھی ملاحظہ فرمائیں 1: روزانہ رات 10 بجے تک سو جائیں۔ 2: صبح 3 بجے اٹھیں۔ 3: تہجد 3:30am سے 4:15am تک 4: 20 منٹ تک قرآن کا مطالعہ کریں، کم از کم 10 آیات مع معنی کے ساتھ 4:15am سے 4:35am ، 10منٹ تک اپنی دعا کا مشاہدہ کریں، اپنی تمام خواہشات اللہ سے مانگیں۔ 5: صبح 4:45 بجے سے فجر تک سحری کھائیں۔ سحری کھانے کے بعد صلاۃ الصبح کی تیاری کریں۔ 6: نماز صلوۃ سبھی: @ مقررہ وقت پر 7: صبح کا اذکار صبح 6 بجے/6:30 بجے تک کریں۔ 8: صبح 7 بجے تک آرام کریں/دن کے لیے تیاری کریں۔ 9: صلوٰۃ الوداع، کم از کم 4 رکعتیں پڑھیں۔  صبح 9:00 بجے سے 11:30 بجے تک 10: قرآن کو مسلسل سنتے رہیں۔ 11: نماز ظہر مقررہ وقت پر ادا کریں۔  20 منٹ اذکار کریں۔ 12: عصر کی نماز مقررہ وقت پر ادا کریں اور 20 منٹ شام اذکار، اور قرآن کی تلاوت کریں۔ 13: غروب آفتاب کے وقت اپنا روزہ افطار کرو جس کی تم استطاعت رکھتے ہو۔  لیکن افطار کرنے سے پہلے اللہ سے جو کچھ اور ہر چیز مانگو مانگو۔  نماز مغرب پڑھیں، آپ کی دعا رد نہیں ہوگی۔ 14: عشاء کی نماز دائیں طرف اور  تراویح رات 9 بجے تک پڑھیں۔ 15:...
 📝 آج کی میری پوسٹ بہت اہم ہے ہر مرد عورت کے لیے جو نیٹ استعمال کرتے ہیں۔۔! کسی بهی شادی شدہ مرد کا اور کسی شادی شدہ عورت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے جیون ساتهی کو دهوکا دیں بہت سے دین دار بهی اس بیماری میں مبتلا ہیں وہ اس بات کو عیب نہیں سمجهتے۔ آپ کی روز کی غیر محرم سے بات چیت (چاہے موبائل پر یو یا اسکائپ ،واٹس اپ یا فیسبك پر ) یہ بات آپ کو تباہی تک لے جائے گی کیونکہ بات شروع میں سلام سے شروع ہوتی ہے اور بعد میں زنا تک لے جاتی ہے۔ مرد وعورت نیٹ چیٹ کے ذریعہ کیا کرتے ہیں اور انہیں اس سے بچائيں ، کیونکہ اس میں فتنے کا ثبوت ملتا ہے اور یہ ثابت ہوچکا ہے اور پھر اس کے بعد ملاقاتیں اورٹیلی فون کالیں وغیرہ بھی اور بعد میں کیا نہیں ہوتا ؟ اپنے ساتهی پر سب سے بڑا ظلم شوہر یا بیوی کا کہ کسی غیر محرم سے تعلقات استوار کر نا ہے۔ نکا ح کے بغیر کسی سے تعلقات قائم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ۔ بعض لوگ اپنے ضمیر کو مطمئن کر نے کے لئے یا غیر محرم سے تعلقات قائم کر نے کے اپنے قبیح فعل کی طرفداری میں جھو ٹے بہانے گھڑ لیتے ہیں ۔ مثلاً بیوی ہر وقت لڑتی جھگڑ تی رہتی ہے۔ وہ کاہل اور سست الوجود ہے ۔ بن سنور...