♧ث ﷽ ﷽ 🌹
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ🥀
🖌۔.حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا علمی مقام
حضرت عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کے متعلق تا ریخ گواہ ہے کہ بہت بڑی عالمہ اور فاضلہ تھیں ، دینی علوم میں ان کی مہارت کا یہ عالم تھا کہ بڑے بڑے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ ان سے استفادہ کرتے تھے ، ان کے والد ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی بہت سے مشکل مسائل میں ان سے رجوع کرتے تھے ۔
حضرت مسروق تابعی رحمہ اللہ فر ماتے ہیں کہ میں نے اکا برِ صحابہ کو دیکھا کہ میراث کے مسائل حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے دریافت فرمایا کرتے ۔
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ ہم صحابہ پر جب بھی کو ئی مشکل مسئلہ آپڑتا ، تو ہم حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا سے دریا فت کرتے اور ان کے پاس اس بارے میں ضرور کو ئی علم ہو تا ۔
حضرت قبیصہ رضی اللہ عنہ نے فر مایا کہ حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا تمام لو گوں میں سب سے بڑی خواتین کا علم تھیں ۔
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا کہ اگر تمام ازواجِ مطہرات کا اور تمام خواتین کا علم جمع کیا جا ئے ؛ توحضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا کا علم سب پر بھاری ہو گا ۔
( تہذیب التہذیب : ۱۲ ؍ ۴۳۵ ، تذکرۃ الحفاظ : ۱ ؍ ۲۸ )
یاد رہے کہ حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا نے صرف علومِ شرعیہ تک ہی اپنے کو محدود نہیں فرمایا تھا ، بل کہ دیگر علو م میںبھی انھوں نے مہارت حاصل کی تھی ۔ حضرت عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کے بھانجے ہو تے ہیں ، انھوں نے فرمایا کہ میں نے علمِ طب ( ڈاکٹری ) میںحضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا سے بڑا عا لم نہیں دیکھا ۔ نیز فر مایا کہ میں نے حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنھا سے بڑا عالمِ تفسیر میں کسی کو دیکھا ، نہ میراث میں ، نہ فقہ میں ، نہ شعر و شاعری میں ، نہ طب میں ، نہ تاریخِ عرب میں اور نہ علمِ نسب میں ۔
( تذکرۃ الحفاظ : ۲۸ ، تہذیب التہذیب : ۱۲ ؍ ۴۳۵ ، المنہل الروي : ۶ )
🌷پوسٹ اچھی لگے تو عمل
کریں اور دوسروں کو بھی عمل کرنے
کی دعوت دیں🥀
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you