آپ کے ہاتھ میں جو بھی موبائل ہے کیا آپ اسے پانی میں پھینکنا چاہیں گے؟
نہیں؟
کیوں؟
کیونکہ وہ خراب ہو جائے گا، برباد ہو جائے گا؟
معمولی سمجھ بوجھ رکھنے والا انسان بھی یہ سمجھتا ہے کہ موبائل کو پانی میں پھینکنے سے وہ خراب و تباہ ہو جائے گا۔ یعنی اتنی سمجھ ہے آپ میں!گڈ! تو پھر کیا وجہ ہے کہ آپ نے خود کو بڑی آسانی کے ساتھ" آگ" میں ڈالا ہوا ہے۔ جھوٹ کی آگ، بد عملی کی آگ، برائی کی آگ۔ جو چیز انسان نے بنائی اس کی آپ کو کتنی فکر ہے، جو چیز اللہ نے بنائی، بلکہ اسے شرف دیا یعنی"انسان" اس کی آپ کو فکر نہیں ہے۔ اسے آپ آگ میں جھونک رہے ہیں۔ اس کا آپ نے بڑا غرق کر دیاہے۔ اسے زبان، ہاتھ، دل، نیت، ارادے، ہر طرح سے تباہ کر رہے ہیں۔ چند ہزار کی چیز کو کیسے سنبھال کر رکھنا ہے یہ سب جانتے ہیں، اور وہ انسان جس کا اعزاز پوری کائنات ہے اسے کیسے "بندگی" میں رکھنا ہے یہ آپ کو معلوم نہیں ہے؟ ایسے کیسے؟
چیزوں کو سنبھال کر رکھتے ہیں، اور خود کو ٹکڑے ٹکرے کر دیا ہے۔جاگ جائیں! ہو ش میں آئیں، موبائل کو پانی میں نہیں پھینک سکتے تو خود کو بھی آگ میں مت جھونکیں۔زیادہ نہیں لیکن تھوڑی سی خود پر توجہ دیں، اور اپنے اعمال کی تربیت کریں۔ اپنے معمولات بہتر کریں کہ حضرت علی رضی اللہ کا کہنا ہے کہ مومن اپنے معمولات سے پہچانا جاتاہے۔ یہ موبائل جسے آپ تباہ نہیں کرنا چاہتے، یہ آپ کو تباہ کر رہا ہے۔ بلکہ یہ کام خود آپ اپنے ساتھ کر رہے ہیں۔
Comments
Post a Comment
آپ تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ ایسا کوئی برا کمنٹس نہ کریں جس سے لوگوں یا مسلمانوں کو تکلیف ہو شکریہ
We ask all your friends not to make any bad comments that will hurt people or Muslims. Thank you