Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2023
  🌼شادی شدہ حضرات کو دس اہم نصیحتیں!👍🏼✅👌🏼 امام احمد ابن حنبل رحمہ اللہ کی اپنے بیٹے کو خوش گوار ازدواجی زندگی کیلئے ۱۰ قیمتی نصیحتیں۔ امام احمد ابن حنبل  نے اپنے صاحب زادے کو شادی کی رات ۱۰ نصیحتیں فرمائیں بیٹا تم گھر کا سکون حاصل نہیں کر سکتے جب تک کہ اپنی بیوی کے معاملے میں ان ۱۰ عادتوں کو نہ اپناؤ لہذا ان کو غور سے سنو اور عمل کا ارادہ کرو۔ 1️⃣ پہلی 2️⃣ دوسری یہ کہ عورتیں تمہاری توجہ چاہتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ تم ان سے واضح الفاظ میں محبت کا اظہار کرتے رہو۔ لہذا وقتاً فوقتاً اپنی بیوی کو اپنی محبت کا احساس دلاتے رہو اور واضح الفاظ میں اس کو بتاؤ کہ وہ تمہارے لئے کس قدر اہم اور محبوب ہے (اس گمان میں نہ رہو کہ وہ خود سمجھ جائے گی، رشتوں کو اظہار کی ضرورت ہمیشہ رہتی ہے) یاد رکھو اگر تم نے اس اظہار میں کنجوسی سے کام لیا تو تم دونوں کے درمیان ایک تلخ دراڑ آجائے گی جو وقت کے ساتھ بڑھتی رہے گی اور محبت کو ختم کردے گی۔ 3️⃣- عورتوں کو سخت مزاج اور ضرورت سے زیادہ محتاط مردوں سے کوفت ہوتی ہے لیکن وہ نرم مزاج مرد کی نرمی کا بے جا فائدہ اٹھانا بھی جانتی ہیں لہذا ان دونوں صفات میں ا...
 *بر وقت نکاح کے تعلق سے حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب کے اقوال*                     *نکاح* اگر بارہ تیرہ سال میں بچے بچیاں بالغ ہو رہے ہیں اور 25 - 30 سال تک نکاح نہیں ہو رہا ہے تو یہ جنسی مریض بھی بنیں گے اور گناہ بھی کریں گے۔                    *نکاح*  وقت پہ نکاح اولاد کا حق ہے ، اس میں تاخیر والدین کو گناہ گار کرتی ہے۔                   *نکاح* ہر غیر شادی شدہ جوان لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کی طلب رکھتے ہیں اور یہ ایک فطری ضرورت ہے لہذا اپنے بالغ بچے بچیوں کے نکاح کا بندوبست کریں۔                   *نکاح* بھوک پیاس کے بعد بالغ انسان کی تیسری اہم ضرورت جنسی تسکین ہے ، اور جب جائز ذریعہ نہ ہو تو بچہ / بچی گناہ اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔                   *نکاح* بدقسمتی کی انتہا ، اسکول ، یونیورسٹیز میں بڑی بڑی لڑکیاں لڑکے بغیر نکاح...
 ایک طوطا، طوطی، اور الو کی حکایت 👌 کہتے ہیں کہ ایک طوطا طوطی کا گزر ایک ویرانے سے ہوا، ویرانی دیکھ کر طوطی نے طوطے سے کہا:  کس قدر ویران گاؤں ہے؟  طوطے نے کہا: لگتا ہے یہاں کسی الو کا گزر ہوا ہے!  جس وقت طوطا طوطی باتیں کر رہے تھے، عین اسی وقت ایک الّو بھی وہاں سے گزر رہا تھا، اس نے طوطے کی بات سنی اور وہاں رک کر ان سے مخاطب ہوکر بولا:  تم لوگ اس گاؤں میں مسافر لگتے ہو آج رات تم لوگ میرے مہمان بن جاؤ میرے ساتھ کھانا کھاؤ اُلو کی محبت بھری دعوت سے طوطے کا جوڑا انکار نہ کرسکا اور انہوں نے اُلو کی دعوت قبول کرلی ، کھانا کھا کر جب انہوں نے رخصت ہونے کی اجازت چاہی،  تو اُلو نے طوطی کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا:  تم کہاں جا رہی ہو ؟ طوطی پریشان ہوکر بولی:  یہ کوئی پوچھنے کی بات ہے؟ میں اپنے خاوند کے ساتھ واپس جا رہی ہو.  الو یہ سن کر ہنسا ۔ اور کہا : یہ تم کیا کہہ رہی ہو تم تو میری بیوی ہو اس پہ طوطا طوطی الو پر جھپٹ پڑے اور گرما گرمی شروع ہو گئی ، دونوں میں جب بحث و تکرار زیادہ بڑھی تو اُلو نے طوطے کے سامنے ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا: ایسا کرتے ہیں ...